ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 23 اگست 2025 20:00

ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اگست 2025ء) امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگستھ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر بی ٹو بمبار طیاروں کے حملے کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگانے والی ایجنسی کی سربراہی کرنے والے جنرل کو برطرف کر دیا ہے۔ اس ایجنسی نے اپنے ابتدائی تخمینے میں کہا تھا کہ ان تنصیبات کو نقصان کم ہوا ہے۔ یہ خفیہ رپورٹ لیک ہو گئی تھی اور اس رپورٹ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کر دیا تھا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے یہ بات وائٹ ہاؤس اور معاملے سے متعلق دیگر دو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز اب امریکی دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی (DIA) کے سربراہ کے طور پر کام نہیں کریں گے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے یہ معلومات دینے والے اہلکاروں کا نام ظاہر کیے بغیر بتایا ہے کہ ہیگسیتھ نے نیوی ریزرو فورس کی سربراہ وائس ایڈمرل نینسی لیکور اور نیول اسپیشل وارفیئر کمانڈ کے نگران ریئر ایڈمرل ملٹن سینڈز کو بھی برطرف کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

فی الحال ان برطرفیوں کی کوئی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔ تاہم ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ممکنہ طور پر یہ اقدامات فوج و انٹیلی جنس ایجنسیوں میں صدر ٹرمپ کے ناقد سمجھے جانے والے اہلکاروں کو ہدف بنانے کا حصہ ہیں۔ اس ہفتے انتظامیہ نے متعدد موجودہ اور سابقہ قومی سلامتی حکام کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کی تھی۔

کروز کی برطرفی اور انٹیلی جنس رپورٹ

دو ماہ قبل ایران پر امریکی فضائی حملوں کے بعد نقصانات کے تخمینے کی ابتدائی رپورٹ لیک ہو گئی تھی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ان حملوں سے ایران کا جوہری پروگرام فقط چند ماہ کے لیے پیچھے دھکیلا گیا ہے۔ یہ بات صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے بیانات کے برعکس تھی۔

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ایران کاجوہری تنصیبات ''مکمل طور پر تباہ‘‘ ہو گیہ ہیں۔ انہوں نے اس رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔

انٹیلی جنس کمیونٹی پر صدر ٹرمپ کے عدم اعتماد کی یہ تازہ مثال ہے۔

2017 میں روس کی جانب سے امریکی انتخابات میں مداخلت کی رپورٹ پر بھی ٹرمپ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

جون میں ایران کےتین جوہری مقامات پر حملوں کے بعد ہیگستھ نے میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ وہ ابتدائی رپورٹ پر زیادہ توجہ دے رہا ہے، لیکن انہوں ایرانی جوہری تنصیبات کی مکمل تباہی کے ثبوت پیش نہیں کیے تھے۔

پینٹاگون نے ان برطرفیوں پر کوئی عوامی وضاحت نہیں دی، لیکن خیال ہے کہ ان میں سے بعض افسران تنوع، برابری اور شمولیت (DEI) پروگراموں کے حامی تھے، جنہیں ٹرمپ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ادارت: شکور رحیم