Live Updates

نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی

نئے صوبوں کا معاملہ جب کابینہ میں آئے گا تو پھر کہا جاسکتا ہے کہ مسئلہ زیرغور ہے، جب تک معاملہ کابینہ میں نہیں آتا میں بھی کہہ سکتا ہوں کہ 30صوبے بننے چاہئیں۔ وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 اگست 2025 21:39

نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔23اگست 2025ء ) وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی، نئے صوبوں کا معاملہ جب کابینہ میں آئے گا تو پھر کہا جاسکتا ہے کہ مسئلہ زیرغور ہے، جب تک معاملہ کابینہ میں نہیں آتا میں بھی کہہ سکتا ہوں کہ 30صوبے بننے چاہئیں۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا مذاکرات کیلئے پہلے سے جاری قانونی کاروائی کو روکنا بنیادی شرط ہے؟کیا اس طرح کبھی ڈائیلاگ ہوئے ہیں؟ اگر کسی نے کوئی مجرمانہ فعل کیا ہے وہ 24نومبر ہو یا 26نومبر، یا 9مئی ہو، یا اس سے ملتا جلتاکوئی اور کیس ہو؟ کیا ان کیسز کو ڈراپ کرنا پراسیکیوشن کو ختم کرنا مذاکرات کی شرط ہے؟اگر ان کی یہ شرط ہے تو پیش کریں،وہ توکہتے کہ ہم عدالت میں کیسز لڑیں گے اور بری ہوں گے،پی ٹی آئی کی مذاکراتی نے کہا تھا کہ عمران خان نے اپنی رہائی سے متعلق بات کرنے سے روک دیا ہے، جب ٹیبل پر بیٹھیں گے تو ان ایشو پر بھی بات ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے بھانجے کی گرفتاری ہوئی تو عدالت میں سوال کریں۔ ہمارے خلاف پی ٹی آئی حکومت سیاسی انتقامی کاروائی کرتی تھی تو سوال عدالت میں اٹھاتے تھے،عدالت نے ضمانت دی تھی۔ اگر عمران خان کے بھانجے کی تصویر چترال یا لندن کی ہے تو پراسیکیوشن کے پاس بھی تصویر ہے۔ اگر کریمنل کیس میں پکڑا ہے تو سوال عدالت میں اٹھے گا، ان کو عدالت میں ثابت کرنا چاہیے کہ ہم یہاں موجود نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں سے متعلق بات کہیں پر بھی نہیں ہوئی، نئے صوبوں سے متعلق علیم خان کی اپنی رائے ہوگی، جب معاملہ کابینہ میں آئے تو پھر کہا جاسکتا ہے کہ معاملہ زیرغور ہے، جب تک معاملہ کابینہ میں نہیں تو پھر میں بھی کہہ سکتا ہوں کہ 30صوبے بننے چاہئیں۔ معاملہ کابینہ میں آنے تک اس پر بحث نہیں ہوسکتی۔یہ بات ضرور ہوئی ہے کہ وفاق اور صوبوں کے اخراجات کی تقسیم میں فرق ہے، بہت سارے اخراجات جو وفاق کی سطح پر ہوتے ہیں وہ صوبوں کو کرنے چاہئیں۔ این ایف سی اجلاس میں یہ بات ہونے تک گپ شپ ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات