Live Updates

نیلم کے مختلف مقامات پر 44 لاکھ مکعب فٹ لکڑ ضائع ہورہی ہے،نثار احمد خان

نیلم کے مختلف مقامات پر پڑی(A)کلاس لکڑ کے گلنے سڑنے سے (C)کلاس ہوچکی ہے،وائس چیئرمین ضلع کونسل نیلم

بدھ 11 دسمبر 2024 16:52

شاردا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2024ء)وائس چیئرمین ضلع کونسل نیلم نثار احمد خان نے کہا ہے کہ نیلم کے مختلف مقامات پر 44 لاکھ مکعب فٹ لکڑ ضائع ہورہی ہے۔قومی خزانہ کا اتنی بڑی مقدار میں ضائع ہونے کی زمہ داری حکومت پر ہے۔گزشتہ تین سال سے لکڑ کی با ضابطہ نکاسی نہ ہونے سے منڈیوں/جنگل میں تیار لکڑ گل سڑ رہی ہے۔نیلم کے مختلف مقامات پر پڑی(A)کلاس لکڑ کے گلنے سڑنے سے (C)کلاس ہوچکی ہے۔

بروقت لکڑ نکاسی نہ ہونے سے کیٹگری میں واضح فرق لگا ہے۔حکومت آزاد کشمیر نیلم کے جنگلات سے تیار لکڑ کو بذریعہ جنگلات ریاستی منڈی تک پہنچانے میں ناکام ہوگئی ہے۔نئے جنگلات کے دفاع اور اگانے میں مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہے۔نرسریوں اور قدرتی جنگلات کے دفاع کے لیے تعینات سینکڑوں نگہبان،بیلداران،واچران کو فارغ کرکے قومی جنگلات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

(جاری ہے)

وادی میں ایسی بیشمار کلوثر قائم ہیں جن کو مزید دو چار سال تک نگرانی کی ضرورت تھی۔آزاد کشمیر حکومت نے سابق وزیراعظم اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق قومی پراجیکٹ ٹین بلین ٹری منصوبہ کو سبوتاژ کرکے ریاستی ماحول کو آلودگی کی طرف اور بڑی تعداد کے نوجوانوں کو بیروزگاری کی طرف دھکیل دیا۔ان خیالات کا اظہار وہ گزشتہ روز شاردا پریس کلب کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے انٹرنیٹ نے معلومات تک ہر انسان کی رسائی آسان کردی ہے۔روایتی سیاست میں نحوست آگی ہے۔ مستقبل نوجوانوں کا ہے نوجوان ریاستی سیاست کو بھی عالمی ماحول کے مطابق سمجھتے ہیں جو لائق تحسین اور حوصلہ افزاء بات ہے۔انہوں نے واضح کرتے ہوئے حکومت کو باور کرایا کہ نیلم کے جنگلوں میں تیار لکڑ جو پہلے مرحلے میں کلاس اے سے گلنے سڑنے کی وجہ سے سی ہوچکی ہے مزید ضائع ہونے سے بچائیں اور 44 لاکھ مکعب فٹ کی ترسیل یقینی بنائی جائے تاکہ قومی نقصانات نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نئے جنگلات اگانے اور دفاع کرنیوالے بیلداروں/ واچروں/نگہبانوں کو بحال کرے تاکہ بڑی کھیپ بیروزگاری سے بچے اور جنگلات کا تحفظ ممکن ہوسکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات