نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز میں "پیغامِ پاکستان" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

منگل 24 دسمبر 2024 16:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 دسمبر2024ء) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)کے فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے شعبہ پاکستان اسٹڈیز کے زیر اہتمام "پیغامِ پاکستان" کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار میں نامور مذہبی اسکالرز نے شرکت کی اور ترقی پسند اور خوشحال پاکستان کے لیے مذہبی برداشت، صبر اور پرامن بقائے باہمی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

سیمینار میں قاری سید صداقت علی، معروف قاری قرآن؛ ڈاکٹر ساجد الرحمان، سابق صدر اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اورسابق سربراہ چیئر برائے سیرت النبی (ﷺ)، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور صاحبزادہ علی رضا بخاری، سابق رکن آزاد جموں و کشمیر اسمبلی اور اقوام متحدہ کے مستقل مندوب شامل تھے۔

(جاری ہے)

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مذہبی برداشت، صبر اور مختلف مذاہب اور مسالک کے افراد کے لیے احترام ایک مضبوط اور ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل کے لیے ناگزیر ہیں۔

انہوں نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے معاشرے پر پڑنے والے مہلک اثرات کو اجاگر کیا اور پیغام پاکستان کو انسداد دہشت گردی کے لیے ایک مؤثر بیانیہ قرار دیا اور انتہا پسندی اور دہشت گردی سے تحفظ کے لیے مختلف عملی تجاویز بھی پیش کیں۔اس موقع پر ریکٹر نمل، میجر جنرل (ریٹائرڈ) شاہد محمود کیانی ہلالِ امتیاز (ملٹری) نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیمینار کے انعقاد پر شعبہ پاکستان اسٹڈیز کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے نوجوان نسل کی کردار سازی اور مذہبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ قرآن مجید اور حضرت محمد مصطفیٰ (ﷺ) کی سنت مبارکہ کی روشنی میں اپنے کردار کو سنوارنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے پیغام پاکستان کے پیغام کو عام کرنے، انتہا پسندی کے خاتمے اور اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔