uموجودہ دہشت گردی ریاستی اداروں کی پیدا کردہ ہے، محسن داوڑ

جمعہ 27 دسمبر 2024 19:45

د*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 دسمبر2024ء) نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے چیئرمین، سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا ہے کہ ریاست کے استعماری و آمرانہ قوتوں نے امریکہ و دیگر سامراجی طاقتوں کی جنگ کا ٹھیکہ لیکر پشتونوں کی سرزمین کو میدان جنگ بنایا ہے اور پشتونوں کا خون ناحق بہایا جارہا ہے ۔موجودہ دہشت گردی ریاستی اداروں کی پیدا کردہ ہے۔

دوحہ کے افغان دشمن معائدے کے ذریعے تاریخی افغانستان میں عوام کی منتخب جمہوری حکومت کو ختم کرکے افغانستان کو بندوق بردار ٹولے اور خودکش مائنڈ سیٹ کے حوالے کیا ھے جن کو چین اور خطے کے دیگر ممالک کے خلاف مورچہ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جبکہ ریاست پاکستان کی جرنیل شاہی نے سامراجی طاقتوں سے اس جنگ وجدل اور افغان نسل کشی کا ٹھیکہ لیکر پورے پشتونخوا وطن میں طالبائنیزیشن ،فرقہ پرستی، انتہاپسندی،بدامنی، لاقانونیت کی اذیت ناک صورتحال مسلط کی ھے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیراہتمام لورالائی میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس سے پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری مزمل شاہ، صوبائی صدر احمد جان خان، صوبائی جنرل سیکریٹری انجنیئر ایمل خان ناصر، ضلعی صدر شریف کاکڑ ایڈوکیٹ، ضلعی جنرل سیکریٹری ظریف خان ،جہانزیب خان ،نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر نوید الرحمن نے بھی خطاب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ھمارے باشعور عوام، سیاسی کارکنوں کو بخوبی علم ھے کہ ھرنائی، دکی سے لیکر وزیرستان، کرم ،سوات و باجوڑ تک دہشت گردی، بھتہ خوری اور اس کے ذریعے پشتونوں کے تمام وسائل پر مکمل قبضہ گیری ریاستی ادارے کررھی ہیں اور پشتون قومی تحریک کے جمہوری و ترقی پسند سیاست اور حقوق و اختیارات کی جمہوری جدوجہد کا راستہ روکا جارھا ھے ۔

ریاست کی ان استعماری و آمرانہ قوتوں نے ریاست کو بدترین سیاسی، معاشی، سماجی بحرانوں کا شکار ناکام ریاست کے قریب پہنچایا ھے۔ انہوں نے کہا کہ اس اذیت ناک صورتحال سے نجات کیلئے سمجھوتوں، مصلحتوں اور کنفیوژن سے پاک واضح سیاسی پالیسی و موقف اور قومی تحریک کے پارٹیوں کی درست صف بندی کی بنیاد پر قومی جمہوری مزاحمت کی اولین ضرورت ھے اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ اسی واضح سیاسی بیانیے و جدوجہد کی راہ پر گامزن ھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن سے متصل افغانستان کی سرزمین پر بمباری اور حملہ افغانستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ ہے۔