اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 دسمبر 2024ء) جنوبی کوریا میں حکام کا کہنا ہے کہ آج انتیس دسمبر بروز اتوار ایک مسافر طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں 179 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ نیشنل فائر ایجنسی کے حکام کے مطابق یہ حادثہ دارالحکومت سیئول سے تقریباً 290 کلومیٹر (180 میل) جنوب میں واقع موان شہر کے ہوائی اڈے پر اس وقت پیش آیا جب ایک نجی ائیرلائن جیجو ایئر کا مسافر طیارہ رن وے سے پھسل کر کنکریٹ کی باڑ سے ٹکرا کر آگ کی لپیٹ میں گیا۔
نیشنل فائر ایجنسی نے اب تک اس حادثے میں 124 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ان میں سے 54 مرد اور 57 خواتین کی شناخت ہو پائی ہے۔ مزید 13 لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
جنوبی کوریا کہ قائم مقام صدر چوئی سانگ موک نے موان میں جائے حادثہ پر خصوصی ڈیزاسٹر زون کا اعلان کیا ہے۔
(جاری ہے)
صدر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں چوئی کا کہنا تھا کہ 'ہمیں سنگین صورتحال کا سامنا ہے جہاں آج صبح موان ہوائی اڈے کے رن وے سے ایک طیارے کے گرنے کے بعد بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے۔
‘ایجنسی کے مطابق امدادی ٹیموں کے 1،562 اہلکار جائے حادثہ پر موجود ہیں جن میں آگ بجھانے والے عملے کے 490 اہلکار اور 455 پولیس افسران شامل ہیں۔
اس طیارے میں دو تھائی باشندوں اور عملے کے چھ ارکان سمیت 181 مسافر سوار تھے۔ جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی یون ہاپ کے مطابق ریسکیو آپریشن میں عملے کے دو ارکان زندہ ملے ہیں۔ وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق نو بج کر تین منٹ پر پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق جیجو ایئر کا طیارہ تھائی لینڈ کے شہر بنکاک سے واپس جا رہا تھا اور لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو گیا۔
اس حادثے کے بعد موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سے اندرون اور بیرون ملک جانے والی تمام تر پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
جیجو ایئر کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ 737-800 تھا۔ بوئنگ نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس حادثے کے بعد جنوبی کوریا کی کمپنی جیجو ایئر سے رابطے میں ہے۔
یون ہاپ کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاید کوئی پرندہ جہاز سے ٹکرایا ہے جس کی وجہ سے لینڈنگ گیئر میں خرابی ہوئی اور حادثہ پیش آیا۔خیال رہے کہ بدھ کے روز قزاقستان میں آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز گِر کر تباہ ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں 38 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔