Live Updates

سیاست میں سارا گیم نمبر کا ہوتا ہے، اسمبلی میں جس کی اکثریت ہوتی ہے وہی حکومت بناتی ہے،رانا ثناء اللہ

علی امین گنڈا پور کیخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی انہیں ڈر اپنی ہی جماعت سے ہے، مخصوص نشستیں اپوزیشن کو ملنے کے بعد بھی نمبرز کم ہیں، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امورکی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 5 جولائی 2025 10:40

سیاست میں سارا گیم نمبر کا ہوتا ہے، اسمبلی میں جس کی اکثریت ہوتی ہے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05جولائی 2025)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سیاست میں سارا گیم نمبر گیم کا ہوتا ہے، علی امین گنڈا پور کیخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، انہیں ڈر اپنی ہی جماعت سے ہے، مخصوص نشستیں اپوزیشن کو ملنے کے بعد بھی نمبرز کم ہیں،اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کاکہناہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کو ڈر ہے کہ ان کی اپنی جماعت انہیں ہٹا نہ دے۔

اسمبلی میں جس کی اکثریت ہوتی ہے وہی حکومت بناتی ہے۔ اپوزیشن کے پاس آج نمبر بڑھ جائیں تو وہ تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے۔پی ٹی آئی ورکرز اس وقت کسی تحریک چلانے کے حق میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے لوگ قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو دھر لئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی اسوقت تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ تحریک چلائیں گے تو ورکرز کیلئے مقدمات کو بوجھ پیدا کریں گے۔

گفتگو کے دوران ن لیگی رہنماء راناثناء اللہ کامزید کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت کو اپنی سیاست کے لیے اداروں پر حملے نہیں کرنا چاہئیں۔9 مئی کو جو کچھ ہوا ہے وہ پی ٹی آئی قیادت نے کرایا ان کی کال تھی۔جو کچھ کیا گیا اس کا خمیازہ پاکستان تحریک انصاف آج تک بھگت رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں راناثناء اللہ کاکہناتھاکہ چوہدری نثار کا نواز شریف سے پرانا تعلق ہے، ملاقات کوئی حیران کن بات نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثناء اللہ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں تھی۔ مولانا فضل الرحمان سے حکومت گرانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہ میں پی ٹی آئی کی حکومت اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیاسی امانت کو علی امین گنڈاپور بخوبی سنبھالے ہوئے تھے۔

خیبرپختونخواہ میں صوبائی حکومت گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔پی ٹی آئی جمہوریت کو مکالمے سے نہیں، بلکہ ڈیڈلاک سے چلانا چاہتی تھی۔ پی ٹی آئی کی سیاست ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے سہارے رہی، وہ اقتدار میں واپس آنے کیلئے ایک بار پھر یہی سہارا چاہتی تھی مگر اب یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا تھاکہ پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرتی ہے اور قانون ہاتھ میں نہیں لیتی تو یہ ان کا جمہوری حق تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے تو یہاں تک کہا کہ اگر آپ مجھ سے بات نہیں کرنا چاہتے تو سپیکر چیمبر میں آجائیں، میں وہیں آ جاؤں گا مگر پی ٹی آئی نے بات چیت کے دروازے بند کئے رکھے تھے۔ 

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات