انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے رواں سال 200 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنایا

لیگی رہنما جاوید لطیف ،مریم اورنگزیب و دیگر ریاست کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کیس سے بری ہوئے

منگل 31 دسمبر 2024 19:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 دسمبر2024ء)انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے رواں سال 200 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنایا،لیگی رہنما جاوید لطیف ،مریم اورنگزیب و دیگر ریاست کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کیس سے بری ہوئے ۔نواز شریف کے حق میں ریلی میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کیس کا فیصلہ کیا گیا،پر تشدد ریلی کیس میں لیگی رہنما ملک سیف الملوک کھوکھر کو بری قرار دیا گیا،ملک افضل کھوکھر ، ملک شفیق کھوکھر اور اعظم کھوکھر و دیگر کو بھی بری قرار دیا گیا،سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کے خلاف پولیس پر حملہ کیس سیشن عدالت میں منتقل ہوا،عدالت نے بٹ کوائن اغوا برائے تاوان کیس کے ملزم وسیم عمران کو بری کیا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت ننکانہ کے 3مقدمات میں ٹی ایل پی کے 44 کارکنوں کو بری کیا،گردے چوری کیس میں ڈاکٹر فواد ممتاز و دیگرکے خلاف کیس سیشن عدالت منتقل کیا گیا،2نوعمر بھائیوں کے قتل کے 26 سال پرانے مقدمے میں ملزم اللہ دتہ کو بری کیا گیا،انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ممتاز رائس ملز مالک کے بھائی کے اغوا ء میں ملوث ملزموں کو سزا سنائی۔

(جاری ہے)

ملزم محمد نوید کو سزا ئے موت ،شریک ملزم آصف اور فیصل مختار کو عمر قید کی سزا ہوئی،مانگا منڈی میں اے ایس آئی ،کانسٹیبل قتل کیس میں ملزم شریف مسیح کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا۔سی ٹی ڈی کے 50 سے زائد ملزمان کو 5سے 7سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔عدالت نے سمجھوتہ کی بنیاد پر سیشن عدالت میں میاں بیوی کے قتل کے ملزمان کو بری کیا،زیادتی اور ویڈیو بنانے کے کیس میں ملزم حسیم عامر کو 10سال قید کا حکم سنایا گیا۔