یونان کشتی حادثہ، 40 انسانی سمگلروں کے نام ای سی ایل میں شامل

ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل زیادہ افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے بتایا گیا ہے، ڈی جی ایف آئی اے کی انسانی سمگلروں کیخلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 3 جنوری 2025 12:49

یونان کشتی حادثہ، 40 انسانی سمگلروں کے نام ای سی ایل میں شامل
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 جنوری 2025)فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے )نے انسانی سمگلروں کیخلاف گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے 40انسانی سمگلروں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دئیے ،ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل زیادہ افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے  ہے،بتایا گیا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے اسحاق جہانگیری نے انسانی سمگلروں کیخلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون نے مزید ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایف آئی اے کی جانب سے لیبیا، یونان کشتی حادثہ کیس میں انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری ہے۔ دونوں حادثات میں ملوث 40 انسانی سمگلروں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کئے گئے۔اسلام آباد زون نے اب تک ان کیسز میں 11 ملزمان کو گرفتار کر لیا، ان ملزمان کا تعلق جھنگ،شور کوٹ ،سیالکوٹ اور گجرات سے ہے۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے اسلام آباد زون نے جن ملزمان کو گرفتار کیا یہ سب اشتہاری ہیں ان ملزمان میں ایسے ملزم بھی شامل ہیں جو 10 سے 17 سال سے اشتہاری ہیں۔انسداد انسانی سمگلنگ سیل اسلام آباد زون نے 5 انسانی سمگلرز کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں ۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایف آئی اے کے اسلام آباد زون نے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انتہائی مطلوب بدنام زمانہ انسانی سمگلروں سمیت 6 ملزمان کو گرفتارکیا تھا۔

ملزمان کو سرگودھا، فیصل آباد اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیاتھا۔ملزمان کی شناخت محمد ارشد، صہیب علی حشمت، احمد نواز، ذوالفقار، مظہر خان اور منشا کے ناموں سے ہوئی تھی۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم احمد نواز، محمد ارشد، مظہر خان اور منشا سال 2023 میں پیش آنے والے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث تھے۔ترجمان فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)کے مطابق ملزمان سادہ لوح شہریوں کو غیر قانونی طور بیرون ملک بھجوانے میں ملوث پائے گئے تھے۔

ایف آئی اے اسلام آباد زون کے ڈائریکٹر شہزاد بخاری کا کہناتھا کہ انٹیلی جنس بنیادوں پر انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائیاں جاری تھیں۔ کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ ٹھوس شواہد کی روشنی میں ملزمان کو قرار واقعی سزائیں دلوائیں گے۔کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری تھا۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے جبکہ ایف آئی حکام کا کہنا تھا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے تھے۔ کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون کا سلسلہ جاری تھا۔