چین نے ہمیشہ گوادر پورٹ کی تعمیر اور بلوچستان کی ترقی کی حمایت کی ہے، ترجمان چینی سفارتخانہ کا’’دی گارڈین‘‘ کے مضمون پر ردعمل

پیر 27 جنوری 2025 18:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2025ء) پاکستان میں چین کے سفارتخانے نے دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ چین نے ہمیشہ گوادر پورٹ کی تعمیر اور بلوچستان کی ترقی کی حمایت کی ہے۔ پیر کو چینی سفارتخانے کے ترجمان نے یہ بات ”دی گارڈین“ کے حالیہ مضمون کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ ترجمان نے کہا کہ ہم نے مبینہ طور پر ایک چینی سفارت کار کے ریمارکس کے حوالے سے جریدے کے مضمون کو نوٹ کیا ہے جو مکمل طور پر غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ مضمون میں استعمال کئے گئے الفاظ اور اس ضمن میں بیان بازی واضح طور پر قابل اعتبار نہیں اور یہ چین کے موقف کی بنیادی سوجھ بوجھ سے عاری ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مضمون کے مصنف کا انٹرویو کے لئے پیشگی اجازت کے بغیر یکطرفہ طور پر جھوٹی معلومات گھڑنے کا عمل پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں سے مثبت پیش رفت کا سلسلہ جاری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ میں ہم نے بلوچستان میں قدرتی آفات سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے لیے ایک لاکھ امریکی ڈالر کی ہنگامی امداد فراہم کی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ مئی میں چین نے بلوچستان میں تقسیم کئے جانے والے سولر لائٹنگ آلات کے 10 ہزار سیٹ منتقل کئے۔ اسی طرح جون میں ہم نے گوادر چائنا پاکستان فرینڈ شپ ہسپتال اور گوادر ڈی سیلی نیشن پلانٹ حوالے کیا۔

ترجمان نے کہا کہ جولائی میں ہم نے بلوچستان سے میڈیا کے ایک وفد کو چین کا دورہ کرانے کا اہتمام کیا جبکہ اگست میں بلوچستان میں ہیلتھ کٹس کے 20 ہزار سیٹ تقسیم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں گوادر کا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ کامیابی سے مکمل ہوا اور نومبر میں ہم نے گوادر میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے وفود کو چین کا دورہ کرنے کا اہتمام کیا۔

انہوں نے کہا کہ دسمبر میں بلوچستان کے عملے سمیت سی پیک منصوبے کے نمایاں پاکستانی عملے کو ایوارڈ دئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سفارت خانہ جلد ہی بلوچستان یونیورسٹی، سردار بہادر خان یونیورسٹی اور گوادر یونیورسٹی کے طلبا کو چینی سفیر کے سکالرشپ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمایاں کامیابیاں گوادر اور بلوچستان کی ترقی کے لئے چین کے عزم اور اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں، ہمیں پوری امید ہے کہ چین پاکستان عملی تعاون اور روزگار کے منصوبے مقامی لوگوں کو بہتر طور پر فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔