
سی پی اے کانفرنس ،فیک نیوز کے تدارک اور مضبوط مستقبل کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہوگا، سپیکرپنجاب اسمبلی
جمعہ 7 فروری 2025 16:06

(جاری ہے)
سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہم تاریخی پنجاب اسمبلی میں دولتِ مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے پہلے مشترکہ علاقائی کانفرنس کے لیے جمع ہوئے ہیں ،آپ کی شرکت ہمارے اس اجتماعی عزم کی مضبوطی کی عکاس ہے کہ ہم اپنے دور کے اہم چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بامعنی مکالمے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دولتِ مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن (سی پی اے)نے دہائیوں سے سرحدوں کے پار شراکت داریوں کو فروغ دینے، مختلف اقوام کو قریب لانے، ہمیں جمہوریت، اچھی حکمرانی، اور پائیدار ترقی کے مشترکہ مکالمے کے تحت متحد کرنے میں ایک ناگزیر کردار ادا کیا ہے، یہ پلیٹ فارم تعاون کا ایک مینار ہے جہاں خیالات یکجا ہوتے ہیں ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ہم ایک متحرک اور مسلسل بدلتی ہوئی دنیا میں رہتے ہیں، جہاں نئے چیلنجز غیرمعمولی رفتار سے ابھر رہے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے ایسی طرزِ حکمرانی درکار ہے جو فعال اور لچکدار ہو، یہ ناگزیر ہے کہ ہم شہری اور دیہی حکمرانی میں نچلی سطح پر منتخب نمائندوں کے بنیادی کردار کو اجاگر کریں، مضبوط مقامی حکومتیں جمہوری اداروں کی بنیاد ہوتی ہیں اور عوام کی ضروریات کو موثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے پالیسیوں کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ ایسے میں ہم مصنوعی ذہانت میں ہونے والی تیزرفتار ترقی کو نظرانداز نہیں کر سکتے، جو حکمرانی اور معلومات کے بنیادی ڈھانچے کو یکسر تبدیل کر رہی ہے،معلومات کی ترسیل اور روزگار کے منظرنامے کو یکسر بدل رہی ہے، اگرچہ مصنوعی ذہانت کارکردگی اور ترقی کے نئے مواقع فراہم کرتی ہے لیکن اس کے ساتھ بے مثال چیلنجز بھی درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ہم 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے قریب پہنچ رہے ہیں، یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ ہم اب بھی ایک جامع اور منصفانہ معاشرے کے قیام سے کوسوں دور ہیں، یہ ناقابل قبول ہے کہ 2025 میں بھی خواتین، بچوں، خصوصی ضروریات کے حامل افراد اور مذہبی و نسلی اقلیتوں کے لیے قانون سازی میں واضح تفاوت برقرار ہے، ان ناہمواریوں کا خاتمہ محض ایک اخلاقی ضرورت نہیں بلکہ پائیدار اور بامعنی ترقی کی بنیادی شرط ہے،تاہم ان امور پر غور و خوض کے دوران ہمیں سب سے بڑے بحران کو بھی تسلیم کرنا ہوگا جو ہمارے مشترکہ مستقبل پر منڈلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ہمارے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے،علاقائی تنازعات پر فوری اقدامات کی ضرورت پہلے کبھی اتنی شدید نہ تھی جتنی آج ہے اور اس کے بحیثیت نمائندگان ہمیں ایسی پالیسیوں پر اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی جو ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ماحول کا تحفظ یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے موضوعات کو نہایت احتیاط سے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ اس خطے میں ہمارے ممالک کو درپیش مشترکہ چیلنجز کی عکاسی کی جا سکے، ہمارے درمیان کئی قابل ذکر کامیابیوں کی داستانیں موجود ہیں، جہاں حکومتوں، پارلیمانوں اور سول سوسائٹی نے درپیش مسائل کے لیے جدید اور موثر حل تلاش کیے ہیں، یہ کانفرنس ہمارے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ ہم ایک دوسرے سے سیکھیں، اپنے تجربات کا تبادلہ کریں، اور ایسی حکمت عملی تیار کریں جو علاقائی تعاون اور اجتماعی مضبوطی کی راہ ہموار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ معزز ایوان کے سینئر ترین پارلیمنٹیرینز اور سابق سپیکرز ہمارے درمیان موجود ہیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دولتِ مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن ڈاکٹر کرسٹوفر کلیلا(زامبیا ) نے کہا کہ بحیثیت نو منتخب سی پی اے چیئرپرسن، میں سی پی اے ممبران کی جانب سے مجھ پر کیے گئے اعتماد کے لیے بے حد مشکور ہوں، پنجاب اسمبلی کے رکن خرم اعجاز چٹھہ کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، جنہیں 2024 کا دولتِ مشترکہ پارلیمنٹرین آف دی ایئر ایوارڈ دیا گیا، جو ان کی پارلیمانی خدمات اور اچھی حکمرانی کے فروغ میں ان کے کردار کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں مختصر طور پر سی پی اے کے سب سے اہم مسئلے پر بات کرنا چاہوں گا، جو نہ صرف اس وقت بلکہ کئی دہائیوں سے ہماری تنظیم کے لیے ایک بڑا چیلنج رہا ہے، جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں، یہ معاملہ ایک طویل عرصے سے زیر بحث رہا ہے، کئی سالوں تک ایک تنظیم کے طور پر ہم اپنے قانونی درجہ کو تبدیل کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد کرتے رہے، ہم نے ایک چٹان کو پہاڑ کی چوٹی تک پہنچانے کی کوشش کی، یہ سوچتے ہوئے کہ ہم آخرکار کامیاب ہو گئے ہیں لیکن ہر بار وہ چٹان نیچے لڑھک جاتی، لیکن آج میں پہلے سے کہیں زیادہ پر اعتماد ہوں کہ ہم جلد ہی ایک خوش آئند انجام تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال نومبر میں منعقدہ 67ویں دولتِ مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کے بعد مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اس معاملے میں بہت مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ سی پی اے سٹیٹس بل کو 18 دسمبر 2024 کو ہائوس آف کامنز میں تیسری ریڈنگ مل چکی ہے اور اب اسے شاہی منظوری حاصل ہو چکی ہے، اس کا آخری مرحلہ وہ ثانوی قانون سازی ہوگی جو ہمیں بین الاقوامی قانونی شخصیت،خصوصی مراعات اور استثنیات کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گی جن کے لیے ہم برسوں سے کوشاں رہے ہیں۔ سی پی اے انٹرنیشنل ایگزیکٹو کمیٹی نے اس انتظام کی منظوری دے دی ہے اور سیکریٹری جنرل سٹیفن ٹوئگ نے اس معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، معزز مندوبین کامیابی اب زیادہ دور نہیں، خاص طور پر ان ممبران کا جو کئی سال سے اس معاملے میں قریب سے شریک رہے ، سی پی اے ہیڈکوارٹر سیکریٹریٹ اور سب سے بڑھ کر سیکریٹری جنرل اسٹیفن ٹوئگ جنہوں نے اپنی انتھک محنت کے ذریعے ہمیں اس مرحلے تک پہنچایا۔مزید قومی خبریں
-
راولپنڈی سی5 شراب سپلائرگرفتار،90لیٹر شراب برآمد،مقدمات درج
-
اسلامو فوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر اجتماعی کاوشیں بروئے کار لانے ضرورت ہے، احسن اقبال
-
نبی کریم ؐ کی عزت و حرمت ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے ، یوسف رضا گیلانی
-
این ایچ اے کے صرف ایک منصوبے میں 13.5 ارب روپے کی بچت، زیر تکمیل منصوبوں پر ٹائم لائن اور لینڈ ایکوزیشن پر رپورٹ طلب،منصوبوں کے التواء میں ملوث کنٹریکٹرز بلیک لسٹ ہوں گے، عبدالعلیم خان
-
جعفر ایکسپریس پر سفر کے لئے 428 ٹکٹ جاری ہوئے ، 100 فیصد ٹکٹ ہولڈر نے سفر نہیں کیا اسی لئے مجموعی تعداد بارے باتیں ہورہی ہیں، وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی
-
موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ناگزیر ہے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہائوس کے مغلیہ گارڈن میں پودا لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا
-
ملک میں امن، ترقی ،خوشحالی کیلئے دہشتگردی کا خاتمہ ناگزیر ہے‘ سردار سلیم حیدر خان
-
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کی آئی ایل او کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل اور فلسطینی لیبر منسٹر سے الگ الگ ملاقاتیں
-
دہشتگردوں سے لڑنے والے فوجی جوان، فوجی آفیسرز اس پوری قوم کے ہیرو ہیں،سعید غنی
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی اٹلی قونصل خانہ کی جانب سے دی گئی افطار ڈنر میں شرکت
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی سوشل میڈیا پر بے پناہ مقبولیت میں اضافہ، کروڑوں صارفین کی توجہ کا مرکز
-
گورنر سندھ کی تیرھویں سحری کے لیے پی آئی بی کالونی آمد ، عوام نے والہانہ استقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.