وژن 2030ء خواب نہیں عملی شکل اختیار کر چکا ہے، عطاء تارڑ

پاکستان میں میڈیا کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے، ہم الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا پر کام کر رہے ہیں، وزیراطلاعات

جمعرات 20 فروری 2025 17:31

وژن 2030ء خواب نہیں عملی شکل اختیار کر چکا ہے، عطاء تارڑ
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2025ء)وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ وژن 2030ء ایک خواب نہیں بلکہ عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔سعودی میڈیا فورم 2025ء کے مباحثے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب میں وژن 2030ء کے تحت رونما ہوئی تاریخی تبدیلیاں دیکھ کر خوشی ہوئی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے۔

عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے، ہم الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 24 کروڑ کی آبادی میں سے 18 کروڑ افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جبکہ پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ہم دریائے سندھ کے کنارے بسنے والی ایک قدیم تہذیب کے امین ہیں، پاکستانی ایک متحرک اور پرجوش قوم ہے جو کے ٹو جیسی بلند چوٹیوں کی محافظ ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں ایسے میڈیا کی ضرورت ہے جو سماجی مسائل پر روشنی ڈالے اور لوگوں کو اپنی بات کا موقع دے، میڈیا کے عالمی اداروں کے ساتھ شراکت داری مفید اور مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ ٹیلنٹ اور ہنر کی پہچان بہت ضروری ہے، پاکستان میں باصلاحیت افراد موجود ہیں، آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، ثمینہ بیگ پاکستان کا فخر ہیں، ثمینہ بیگ واحد خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے دنیا کی 7 بلند ترین چوٹیوں کو سر کیا۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہترین نیوز اور تفریحی چینلز، فلم سازی، دستاویزی فلمیں بنانے کی بھرپور صلاحیت ہے، پاکستان میڈیا کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، غلط معلومات اور جھوٹی خبروں کے پھیلائو کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی شراکت داری کے ذریعے مقامی میڈیا اداروں میں مثالی تبدیلی لائی جا سکتی ہے، تعاون کو مزید فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔

عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک عظیم ثقافتی ورثہ ہے، یہاں کے لوگوں کے پاس بہت سی کہانیاں ہیں جو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ہم اپنی صلاحیتوں کا بہتر طریقے سے ادراک کر سکتے ہیں، ترقی اور بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے۔وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں جو سماجی مسائل کا باعث بنتے ہیں، ہمیں اس چیلنج کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک عالمی ادارہ ہونا چاہیے جہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے حقائق کی جانچ کا نظام موجود ہو، سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا استعمال منصفانہ ہونا چاہے، اسے ایک جانب نہیں جھکایا جا سکتا، حقائق کی تصدیق کے لیے جامع، مستند اور معتبر نظام ناگزیر ہیجس پر لوگ بھروسہ کر سکیں۔وفاقی وزیر عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ عالمی میڈیا اداروں کی مقامی میڈیا کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے لیے تیار ہیں، اس طرح کی شراکت داری سے شفافیت کی حوصلہ افزائی ہو گی۔