مصطفیٰ قتل کیس؛ تحقیقات میں ڈارک ویب کے ذریعے منشیات منگواکر فروخت کیے جانے کا انکشاف

ساحر حسن اسنیپ چیٹ کے ذریعے منشیات کا آرڈر دیتا، ادائیگی کے لیے والد کے منیجرکا بینک اکاؤنٹ استعمال کرتا تھا، 2 نجی کوریئر کمپپنیز کے ذریعے منشیات ارسال کی جاتی تھیں

Sajid Ali ساجد علی پیر 24 فروری 2025 10:38

مصطفیٰ قتل کیس؛ تحقیقات میں ڈارک ویب کے ذریعے منشیات منگواکر فروخت ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 فروری 2025ء ) مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران منیشات کیس میں معروف اداکار ساجد حسن کے گرفتار بیٹے ساحر حسن سے تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ساحر حسن نے انکشاف کیا کہ وہ ڈارک ویب کے ذریعے باذل اور یحیٰ نامی افراد سے منیشات منگواکر فروخت کرتا تھا، باذل کو اسنیپ چیٹ کے ذریعے منشیات کا آرڈر کیا جاتا تھا، اس کی ادائیگی کے لیے والد کے منیجرکا بینک اکاؤنٹ استعمال کرتا تھا جس کے بعد باذل 2 نجی کوریئر کمپپنیز کے ذریعے منشیات ارسال کرتا تھا۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ ساحر کو موصول ہونے والے پارسلز کے ریکارڈ بھی حاصل کر لیے گئے ہیں تاہم ساحر حسن جس اکاؤنٹ میں باذل کو منیشات کے پیسے بھجواتا تھا وہ کسی اور کے نام پر ہے، منیشات کیس کی تحقیقات میں اور بھی بہت سے بڑے نام سامنے آنے کی توقع ہے، اسی لیے مصطفیٰ قتل کیس میں اداکار ساجد حسن کے گرفتار بیٹے کے انکشافات سے مخصوص طبقے میں کھلبلی مچ چکی ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں سی آئی اے پولیس نے اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کو گرفتار کیا جس کے قبضے سے 50 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد ہوئی، تفتیش میں ساحر حسن نے گزشتہ دو سال سے منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا، اس گرفتاری نے بزنس کمیونٹی، بیوروکریٹس اور شوبز انڈسٹری میں کھلبلی مچادی ہے کیوں کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلیٹ کلاس میں گیٹ ٹو گیدر کے نام پر منشیات کا استعمال عام ہو چکا ہے جب کہ ساحر حسن کے پاس سے غیر ملکی برانڈ کی منشیات برآمد ہوئی ہے اور وہ دو سال سے منشیات فروشی میں ملوث تھا اور وہ مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کو بھی منشیات فراہم کرتا تھا۔