سینیٹ پارلیمانی امورکمیٹی کا اجلاس ، وزیراعظم کو 35 ہزار سے زائد شکایات موصول

جمعہ 28 فروری 2025 23:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2025ء) سینیٹ پارلیمانی امور کمیٹی کو بتایا گیا کہ گذشتہ تین سالوں کے د وران وزیر اعظم شکایات سیل کو 35ہزار سے زائد شکایا ت موصول ہوئی ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق پنجاب سے ہے کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت پارلیمانی امور ماہ رمضان کے بعد شکایات کے حل کیلئے کھلی کچہریوں کا انعقاد کرے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سینیٹر ہمایوں مہمند کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری پارلیمانی امور اور دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس میں پارلیمنٹ کی منظور شدہ قانون سازی پر صدر مملکت کی توثیق حاصل کرنے کے طریقہ کار پر بریفنگ کے موقع پر چیرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا دیگر پارلیمانی جمہوریتوں میں بھی بل کی منظوری اور توثیق کا یہی طریقہ کار ہے انہوںنے کہاکہ بعض اوقات سیاسی وجوہات کی بنیاد پر صدر مملکت منظور شدہ بلز کی توثیق نہیں کرتے ہیں رکن کمیٹی سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ اگر صدر مملکت بل منظور نہیں کرتے تو واپس پارلیمنٹ کے پاس آ جاتا ہے اور پارلیمنٹ کی جانب سے نظر شدہ قانون سازی کو اگر صدر مملکت توثیق نہیں کرتے تو دس دنوں میں بل توثیق شدہ سمجھا جاتا ہے چیرمین کمیٹی نے کہاکہ نکتہ صرف یہ ہے کہ صدر مملکت مخالفت برائے مخالفت نہ کریںرکن کمیٹی سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ جب صدر کے اختیارات پارلیمنٹ کو دئیے گئے تو آصف علی زرداری صدر تھے اور زرداری صاحب نے ایک سیکنڈ کی دیر کے بغیر اختیارات پارلیمنٹ کو دئیے اجلاس کو وزیراعظم شکایات سیل کی جانب سے گزشتہ تین سالوں میں کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری پارلیمانی امور نے بتایا کہ شکایات ونگ 2013 میں وزارت پارلیمانی امور کے حوالے کیا گیا چیرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ اگر شکایت کنندہ اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتا تو کیا طریقہ کار ہے جس پر سیکرٹری پارلیمانی امور نے کہاکہ شناخت ظاہر کئے بغیر شکایات کے حل کے لئے کچھ نہیں کیاجا سکتا ہے انہوں نے بتایا کہ قرض کی ادائیگی کے حوالے سے درخواستوں کو بی آئی ایس پی یا بیت المال کے حوالے کیا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ گذشتہ تین سالوں میں 35751 شکایتیں موصول ہوئیں جن پر ,وزارت کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ ان درخواستوں میں 50 فیصد کا تعلق پنجاب سے ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان یا سندھ سے درخواستوں کا کم آنا رسائی کی کمی یا تعلیم کا فقدان ہے حکام نے بتایاکہ وزارت پارلیمانی امور کا رمضان المبارک کے بعد کھلی کچہریوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے اوررمضان کے بعد لوگوں کی شکایات سننے کے لئے کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

۔۔۔۔اعجاز خان