پارلیمنٹ جعلی ہے اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، عید کے بعد بھرپور احتجاج کریں گے

ہمارا صوبہ جنگ میں ہے، ہمیں صرف امن چاہیئے،پورے ملک میں امن وامان کیلئے پالیسی ہونی چاہیئے، لیکن اس وقت بھی وفاقی حکومت پی ٹی آئی کو دبانے میں لگی ہوئی ہے۔سابق اسپیکر اسد قیصر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 1 مارچ 2025 22:41

پارلیمنٹ جعلی ہے اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، عید کے بعد بھرپور احتجاج ..
نوشہرہ ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ یکم مارچ 2025ء ) سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ جعلی ہے اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، عید کے بعد بھرپور احتجاج کریں گے، ہمارا صوبہ جنگ میں ہے، ہمیں صرف امن چاہیئے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل کے بم دھماکے کے واقعے پر بہت افسوس ہے، یہ واقعہ ہماری پالیسیوں کا نتیجہ ہے، اس وقت بھی وفاقی حکومت پی ٹی آئی کو دبانے میں لگی ہوئی ہے ،پورے ملک میں امن وامان کیلئے پالیسی ہونی چاہیئے، افغان پالیسی پر کام ہونا چاہیئے۔

پارلیمنٹ جعلی ہے اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں۔ عید کے بعد بھرپور احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ جنگ میں ہے، ہمیں صرف امن چاہیئے۔ اسی طرح اسد قیصر نے ٹویٹ میں کہا کہ امت مسلمہ خصوصاً تمام پاکستانیوں کو رمضان المبارک کی آمد دل کی گہرائیوں سے مبارک ہو۔

(جاری ہے)

یہ بابرکت مہینہ رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے، جو ہمیں صبر، استقامت، برداشت اور ایثار کی عملی تربیت دیتا ہے۔

رمضان نہ صرف عبادات میں بہتری اور تقویٰ کے حصول کا مہینہ ہے بلکہ یہ غریبوں، مسکینوں اور ضرورت مندوں کی مدد کا درس بھی دیتا ہے۔ اللہ ہم سب کی عبادات قبول فرمائے۔ آمین۔ دوسری جانب خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت نے پی ٹی آئی سمیت سب کے تمام غیر قانونی مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسفزئی کا کہنا ہے کہ صوبے میں جس کے خلاف بھی غیر قانونی ایف آئی آرز ہیں، انہیں واپس لیا جائے گا، اس حوالے سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ہدایات دی ہیں کہ پورے صوبے کے غیر قانونی اور سیاسی مقدمات واپس لیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جس کے خلاف بھی مقدمہ نہیں بنتا اسے واپس لیا جائے گا، صرف پی ٹی آئی ہی نہیں بلکہ سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے، غیرقانونی مقدمات واپس لینے سے عدالتوں پر بھی بوجھ کم ہو جائے گا، اس لیے یہ بھی ضروری ہے کہ پراسیکیوٹرز میرٹ پر مقدمات دیکھیں اور جو مقدمہ نہیں بنتا اسے واپس لیں، پراسیکیوٹرز اپنے کام میں آزاد ہیں اور ان پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا۔

بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ ماہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ عہدے سے مستعفی ہوئے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا ہسید کوثر علی شاہ نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کو بھجوایا، جس میں کوثر علی شاہ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے میرے ساتھ امتیازی سلوک کیا، سیاسی جماعت سے وابستگی کی بنیاد پر میرے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا، بانی پی ٹی آئی اور قاضی انور ایڈووکیٹ کا شکریہ کرتا ہوں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ کی پوسٹ پر دونوں کا شکر گزار ہوں، بحیثیت وکیل اپنا پیشہ جاری رکھوں گا۔

ذرائع سے معلوم ہوا تھا کہ سید کوثر علی شاہ کا نام پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کیلئے فہرست میں شامل تھا تاہم کوثر علی شاہ کو پی ٹی آئی کی رکنیت نہ چھوڑنے پر ایڈیشنل جج نامزد نہیں کیا گیا۔