
ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس، سپریم کورٹ نے پیشرفت میں سست روی پر سخت سوالات اٹھا دئیے
3 ماہ بعد بھی وقت مانگا جارہا ہے اتناعرصہ گزر گیا پھر بھی ارشد شریف کیس میں اتنی تاخیرکیوں ہوئی، آئینی بینچ،عدالت نے صحافی ارشد شریف کے قتل کے کیس میں حکومت کو روزانہ کی بنیاد پر ہونیوالی پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیدیا
فیصل علوی
جمعہ 7 مارچ 2025
12:19

(جاری ہے)
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ ایک ماہ میں صدر سے معاہدے کی توثیق کروا لی جائے گی۔کینیا کے ساتھ باہمی قانونی امداد کا معاہدہ ہوچکا ہے اور معاہدے کے مطابق اس کی توثیق کا عمل جاری ہے۔
بینچ نے مہلت کی استدعا پر تشویش اور حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 3 ماہ بعد بھی وقت مانگا جارہا ہے۔ اتناعرصہ گزر گیا پھر بھی ارشد شریف کیس میں اتنی تاخیرکیوں ہوئی۔ حکومت کو تو ارشد شریف کیس میں پتہ ہی کچھ نہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ 10 دسمبر کو معاہدہ ہوا آج تک توثیق کیوں نہیں ہو سکی؟ جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا آپ سے روزانہ کی بنیاد پر پیشرفت رپورٹ مانگیں؟۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ تین ماہ بعد بھی وقت مانگا جا رہا ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ صدر کو سمری کس نے بھیجنی ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ کابینہ کی منظوری کے بعد صدر کو سمری ارسال کرے گی، وزارت داخلہ سے میرا رابطہ نہیں ہو پا رہا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ وزارت داخلہ کے افسر تو آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ 27 فروری کو کابینہ منظوری کے بعد وزارت خارجہ کو نوٹ بھجوا دیا ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ معاہدے کی منظوری صدر نے دینی ہے تو کیا صدر مسترد بھی کر سکتے ہیں؟ جس پر قانونی مشیر وزارت خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔ارشد شریف کی دوسری بیوہ جویریہ صدیق کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل جویریہ صدیق نے دلائل میں کہا کہ کینیا کی ہائی کورٹ نے قتل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا، کینیا کی حکومت نے فیصلے کےخلاف اپیل کر رکھی ہے، حکومت پاکستان کیس میں فریق بنی اور نہ کوئی سپورٹ کی۔جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ خاتون اکیلی کینیا میں کیس لڑ رہی ہے تو حکومت کو ساتھ دینے میں کیا مسئلہ ہے؟۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کو جائے وقوعہ تک رسائی نہیں مل رہی، فریق بننے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا تفتیش کیلئے رسائی ضروری ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رسائی اسی صورت میں ممکن ہوگی جب باہمی قانونی معاہدہ ہوگا، پاکستان میں تیس سے زائد افراد کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کئی سال سے سوموٹو زیرالتواءہے۔وکیل والدہ ارشد شریف نے کہا کہ حکومت نے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ کروائی تھی، استدعا ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میڈیا میں آنے سے پہلے ہی سارا مسئلہ بنا ہوا ہے۔بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت ایک ماہ تک کیلئے ملتوی کر دی۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بننے کا خدشہ
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے دورہ، انڈر پاس پر تعمیراتی کام پر پیشرفت کا جائزہ لیا
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اومان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
-
نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پہلے ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری فورم 2025 میں شرکت
-
اگر ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل ہوا تو پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.