انقلابی شاعر حبیب جالب کو اپنے مداحوں سے بچھڑے بتیس برس بیت چکے

بدھ 12 مارچ 2025 21:54

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مارچ2025ء)انقلابی شاعر حبیب جالب کو اپنے مداحوں سے بچھڑے بتیس برس بیت چکے ہیں ان کی برسی 12مارچ بدھ کو منائی گئی۔ حبیب جالب 28فروری1928کو بھارتی پنجاب میں پیدا ہوئے ۔غربت کی کوکھ سے جنم لینے والے حبیب جالب نے اپنی آنکھوں سے جو دیکھا اسے من و عن شاعری کے قالب میں ڈھال دیا نتائج سے بے پروا ہ ہو کر حبیب جالب نے ہر دور میں جابر اور آمر حکمران کے سامنے کلمہ حق بیان کیا ۔

حبیب جالب کے سرکش قلم نے محکوم اور مجبور انسانوں کوظلم کے سامنے سینہ سپر ہونے کا حوصلہ عطاء کیا۔

(جاری ہے)

حبیب جالب بنیادی طور پر بائیں بازو سے تعلق رکھتے تھے وہ کمیونزم کے حامی تھے اور وہ پاکستان کیمونسٹ پارٹی کے سرگرم رکن تھے ۔حبیب جالب کی انقلابی شاعری کے پانچ مجموعے منظر عام پر آئے جن میں بر گ آور، سر مقتل،عہد ستم،ذکر بہتے لہو کااور گوشے میں قفس کے قابل ذکر ہیںانہیں پاکستانی فلم ’’ زرقا ‘‘ کے ایک مشہور گانے ’’ رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے ‘‘ سے شہرت حاصل ہوئی ۔حبیب جالب 12مارچ 1993ء کو علالت کے باعث انتقال کر گئے تھے۔حبیب جالب کی وفات کے 16برس بعد انہیںان کی خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے نشان امتیاز سے نوازا۔

متعلقہ عنوان :