دہشتگردوں سے لڑنا ہم سب کا فرض ہے،پی ٹی آئیساتھ کھڑی ہوگی، علی محمدخان

ہمارے دورمیں کوئی دہشتگرد واپس نہیں لائے گئے،کسی جوڈیشل کمیشن کے تحت ہی تحقیقات کرالیں،پی ٹی آئی رہنما

جمعہ 14 مارچ 2025 22:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2025ء)پی ٹی آئی رہنما علی محمدخان نے کہا ہے کہ آپریشن کرناہے توصوبائی قیادت اورمقامی لوگوں سے بات کرناہوگی، دہشتگردوں سے لڑنا ہم سب کا فرض ہے،پی ٹی آئی ساتھ کھڑی ہوگی،ہمارے دورمیں کوئی دہشتگرد واپس نہیں لائے گئے،کسی جوڈیشل کمیشن کے تحت ہی تحقیقات کرالیں۔ایک انٹرویو میں علی محمدخان نے کہاکہ دنیاکاکوئی قانون اس طرح کی دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا،دہشتگردی کے معاملے پرپی ٹی آئی ساتھ کھڑی ہوگی۔

پی ٹی آئی رہنمانے کہاکہ دہشتگردوں سے لڑنا ہم سب کا فرض ہے،آپریشن کرناہے توصوبائی قیادت اورمقامی لوگوں سے بات کرنا ہوگی،جب تک قوم پیچھے کھڑی نہ ہو،کوئی آپریشن کامیاب نہیں ہوسکتا۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے جعفر ایکسپریس پرقومی اسمبلی کوبریف نہیں کیا،وزیرداخلہ کاکچھ پتہ نہیں کہ کہاں ہیں وزیردفاع نے تنقیدکی۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنمانے کہاکہ بلوچستان کے مسئلے کاحل فوجی اورسیاسی نہیں ہے ہم نے دشمن سے لڑناہے،اپنے لوگوں سے بات کرنی ہے، بانی پی ٹی آئی کورہاکرناہوگا،وہ پوری قوم کواکٹھا کر سکتے ہیں، سیاسی قیادت کاکام ہر مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوتا ہے، ہر جگہ عسکری قیادت کولائیں گے توآپ کیوں بیٹھے ہوئے ہیں ۔

علی محمدخان نے کہاکہ یہ نہیں کہہ رہے کہ بانی پی ٹی آئی کورہاکریں گے توہم سپورٹ کریں گے،ہم کہہ رہے ہیں سیاسی قیادت کوایک پیج پرلانے کیلئے بانی سمیت سب سے بات کرناہوگی۔پی ٹی آئی رہنمانے کہاکہ اس وقت کی فوجی قیادت نے تجویز دی تھی طالبان کوواپس لایا جائے، پی ٹی آئی قیادت نے طالبان کوواپس لانے پرخدشات کااظہار کیا تھابانی پی ٹی آئی ن یطالبان کوواپس لانے کی منظوری نہیں دی تھی۔

انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت ختم ہوئی،اس کے بعدشہبازشریف وزیراعظم بنے،شہبازشریف سے پوچھا جائے ان کے دورمیں طالبان واپس کیوں آئی طالبان واپس آئے توشہبازشریف نے جنرل باجوہ کیخلاف کیاکارروائی کی40ہزاردہشتگرد شہبازشریف کے دورمیں واپس آئے،راناثناء اللہ نے اس چیزکواون کیاتھا،جنرل باجوہ کی تجویزآئی تھی، شہباز شریف وزیراعظم تھے۔پی ٹی آئی رہنمانے کہاکہ ہمارے دورمیں کوئی دہشتگرد واپس نہیں لائے گئے،کسی جوڈیشل کمیشن کے تحت ہی تحقیقات کرالیں،انوارالحق کاکڑنگران وزیراعظم بنے تو ان کے دورمیں تمام معاملات ہوئے،سوال اس وقت کی عسکری قیادت،شہبازشریف،نگران وزیراعظم سے کیاجائے۔