اقلیتوں کے تحفظ کے لیے شام میں اپنی افواج تعینات نہیں کریں گے، نائب امریکی صدر

اقلیتوں کے تحفظ کے لیے سفارتی اور اقتصادی طور پر بہت کچھ کیا جا سکتا ہے،ڈی وینس کی گفتگو

ہفتہ 15 مارچ 2025 17:12

اقلیتوں کے تحفظ کے لیے شام میں اپنی افواج تعینات نہیں کریں گے، نائب ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں سال جنوری سے شام کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے دور ہیں، تاہم ان کے نائب جے ڈی وینس نے دمشق میں نئی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں وینس کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی افواج کو تعینات نہیں کیا جائے گا تاہم وہاں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے سفارتی اور اقتصادی طور پر بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔

وینس کے مطابق امریکی انتظامیہ کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ شام میں کس کے ساتھ معاملہ کر رہی ہے اور اسے ان تاریخی معاشروں کے تحفظ کی ضمانت دینا لازم ہے۔ وینس کا اشارہ مسیحی اور درزی اقلیتوں کی جانب تھا۔امریکی نائب صدر نے مزید کہا کہ واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ بات کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ میڈیا سے دور رہتے ہوئے شامی انتظامیہ کی حوصلہ افزائی پر کام کر رہا ہے تا کہ وہاں مسیحی اور درزی اقلیتوں کا تحفظ کیا جا سکے۔

وینس کا یہ بھی کہنا تھا کہ عراق کی جنگ کے حوالے سے ہمارے نقطہ نظر سے قطع نظر، اس جنگ نے دنیا کے ایک عظیم ترین مسیحی معاشرے کو تباہ کر دیا۔ لہذا یہ منظر دوبارہ دہرائے جانے کی اجازت نہیں ہونا چاہیے۔اس سے قبل جنوری کے اواخر میں ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ شام میں بہت انارکی موجود ہے اور امریکا کو اس میں نہیں پڑنا چاہیے۔ ٹرمپ نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ شام سے امریکی افواج واپس بلا لیں گے۔

تاہم بعد ازاں ان کا موقف یہ تھا کہ وہ فی الحال شامی سرزمین سے اپنی فوج واپس نہیں بلائیں گے۔بعد ازاں امریکی ذمے داران نے انکشاف کیا کہ امریکی انٹیلی جنس نے داعش کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے لیے نئی شامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا ہے۔یاد رہے کہ واشنگٹن نے ابھی تک ماضی میں شام پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو مکمل طور پر نہیں اٹھایا ہے۔ یہ پابندیاں سابق صدر بشار الاسد کے دور میں مخالفین کے خلاف مرتکب خلاف ورزیوں اور قتل کی کارروائیوں کے سبب عائد کی گئی تھیں۔تاہم واشنگٹن نے توانائی کے سیکٹر اور چند بینکوں پر عائد پابندیوں میں نرمی کر دی۔اس وقت تقریبا دو ہزار امریکی فوجی شام کے اندر موجود ہیں۔ اس بات کا اعلان پینٹاگان نے دسمبر 2024 میں کیا تھا۔