پ* وفاق المدارس الشیعہ کے زیر اہتمام یوم تحفظ ناموس رسالت منایا گیا

ؒسید الانبیاء کی ناموس و حرمت کی حفاظت واجب، ذاتی انتقامی کارروائیوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے،علامہ محمد افضل حیدری ّ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی پر ایمان لائے بغیر کوئی مسلمان ہو سکتا ہے اور نہ ہی مومن قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے ،بھارت سمیت کسی بھی دشمن کی طرف سے دہشت گردی کوقبول نہیں کیا جائے گا ظ* پاکستان میں فرقے موجود ہیں فرقہ واریت نہیں ہے، سیکر ٹری جنرل وفاق المدارس

ہفتہ 15 مارچ 2025 20:20

iلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2025ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے زیر اہتمام یوم تحفظ ناموس مذہبی جوش و جذبے اور ذمہ داری کے ساتھ منایا گیا۔ وفاقی وزارت مذہبی اور امور وبین المذاہب ہم آہنگی کی طرف سے خط کی روشنی میں اسلامو فوبیا کے خلاف آواز بلند کی گئی اور وفاق المدارس سے ملحقہ تمام دینی اداروں میں ناموس رسالت کے خلاف عالمی سطح پر جاری سازشوں، مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے والے عناصر اورملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے عوام کو آگاہی دی گئی۔

وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے واضح کیا ہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائے بغیر کوئی مسلمان ہو سکتا ہے اور نہ ہی مومن۔

(جاری ہے)

سید الانبیاء کی ناموس و حرمت کی حفاظت واجب ہے، اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے۔ آئمہ جمعہ وجماعت اورمدارس کے پرنسپل صاحبان نے وفاق المدارس کی ہدایات کی روشنی میں جمعہ کے خطبات اور ماہ صیام کے اجتماعات میں عوام کو متوجہ کیا کہ کسی صورت سید الانبیاء کی ناموس پر کوئی حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی کی حرمت و عظمت کے حوالے سے کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔ علامہ افضل حیدری نے زور دیا کہ ناموس رسالت کے نام پر ذاتی دشمنیاں اور انتقامی کارروائیوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔انہوںنے کہا مشاہدے میں آیا ہے کہ کچھ لوگ باہمی دشمنی، بغض و عناد کی وجہ سے توہین رسالت کے جھوٹے مقدمہ درج کروادیتے ہیں ،اس سے اسلام اور پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے، مقدمات کے اندراج میں خود پولیس کو بھی احتیاط سے کام لینے کے ساتھ ملزمان کی حفاظت کی ذمہ داری بھی پوری کرنی چاہئے ۔

یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ کئی مقامات پر جذباتی لوگوں نے مسائل پیدا کئے ، جلاو گھراو کے واقعات ہوئے ، جس کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ ایسی صورت حال میں ہمیں بحیثیت مسلمان احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کا اس وقت پاکستان کو سامنا ہے اور افواج پاکستان دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

جعفر ایکسپریس کا سانحہ اور خیبر پختونخواہ میں ہونے والے واقعات اس کے تازہ ترین ثبوت ہیں، دشمن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے ۔بھارت ہو یاکوئی اور ملک کسی بھی دشمن کی طرف سے دہشت گردی کوقبول نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے نام پر بھی ایک عرصے تک معصوم لوگوںکا خون بہایا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں فرقے موجود ہیں فرقہ واریت نہیں ہے، مگر خریدے ہوئے گروہ نے مسلمانوں کے درمیان اختلافی مسائل کو اچھالنے کی کوشش کی لیکن الحمدللہ وہ بھی ناکام ہوئے ۔ ایسے عناصر کی ناکامی میں تمام مکاتب فکر کی قیادت نے اپنا کردار ادا کیا ہے جو کہ قابل تعریف ہے۔