امریکی عدالت نےصدر کی جانب سے فوج میں ٹرانس جینڈرکی بھرتیوں پر پابندی معطل کر دی

بدھ 19 مارچ 2025 17:26

امریکی  عدالت نےصدر کی جانب سے فوج میں  ٹرانس جینڈرکی   بھرتیوں پر پابندی ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2025ء) امریکی فیڈرل جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی فوج میں ٹرانس جینڈر بھرتیوں پر حالیہ عائد کی گئی پابندی معطل دی ہے۔ العربیہ اردو کےمطابق امریکی عدالت نے گیہ حکم گزشتہ روز جاری کیا جس کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے فوری بعد لگائی گئی یہ پابندی معطل ہوگئی ہے۔ عدالت نے اس پابندی کو برابری کے اصول کے خلاف قرار دیا ہے۔

فیڈرل کورٹ کی جج اینا سی رئیس نے صدر ٹرمپ کی ٹرانس جینڈر سے متعلق امریکی فوج میں پابندی کو معطل کیا ہے۔ تاہم پابندی کی معطلی کا یہ فیصلہ 21 مارچ تک موقوف رکھا جائے گا۔ اس دوران حکومت کو اعلیٰ عدالت میں اس فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کا حق ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے یہ حکم نامہ 27 جنوری کو جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ صرف دو اصناف کو مانتے ہیں اور اس طرح کے ٹرانس جینڈر کلچر کی اجازت نہیں دے سکتے اور نہ ہی مرد و خواتین کی جنس تبدیل کرنے کی اجازت ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی فوج میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق 15 ہزار ٹرانس جینڈر فوجی ہیں جو مجموعی تعداد 20 لاکھ میں شامل ہیں۔فروری میں وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیتھ نے ایک یادداشت جاری کی تھی جس میں ٹرانس جینڈر شہریوں کو امریکی فوج میں بھرتی ہونے سے روکنے کا حکم دیا گیا تھا۔پینٹاگون بھی اس یادداشت کی روشنی میں ٹرانس جینڈر فوجیوں کو نکالنے کا عمل شروع کر چکا ہے۔