غزہ میں نئے اسرائیلی حملوں میں مزید 85 فلسطینی ہلاک

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 20 مارچ 2025 20:20

غزہ میں نئے اسرائیلی حملوں میں مزید 85 فلسطینی ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 مارچ 2025ء) غزہ کے طبی حکام کے مطابق اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی میں اپنا ملٹری آپریشن دوبارہ شروع کرنے بعد آج جمعرات 20 مارچ کو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 85 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں غزہ پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں متعدد مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان ہلاکتوں کے بارے میں تبصرے کے لیے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا کہ وہ ہلاکتوں کی ان رپورٹوں کا جائزہ لے رہی ہے۔

’جنگی زون‘ سے نکل جائیں، اسرائیل کا غزہ کے باشندوں کو حکم

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد 413 ہو گئی، طبی حکام

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر 19 جنوری سے شروع ہونے والے عملدرآمد کی مدت یکم مارچ کو ختم ہو گئی تھی، فریقین دوسرے مرحلے پر متفق نہ ہو سکے تھے، جس کے بعد اسرائیلی فوج نے منگل 18 مارچ سے غزہ پر اپنے فضائی حملے دوبارہ شروع کر دیے اور بدھ کے روز دوبارہ زمینی کارروائیوں کا آغاز بھی کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اسرائیل کی طرف سے جمعرات کے روز کہا گیا کہ اس کی افواج گزشتہ 24 گھنٹوں سے غزہ کے شمالی اور جنوبی حصوں کو الگ کرنے والے بفر زون کو وسعت دینے کے لیے زمینی آپریشن میں مصروف ہیں، جسے 'نیٹزاریم کوریڈور‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی کے رہائشیوں کو صلاح الدین روڈ سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے، جو شمال اور جنوب کے درمیان اہم راستہ ہے اور کہا کہ وہ اس کے بجائے ساحل کے ساتھ ساتھ سفر کریں۔

فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی اور نیٹزاریم کوریڈور میں دراندازی دو ماہ پرانے جنگ بندی معاہدے کی 'نئی اور خطرناک خلاف ورزی‘ ہے۔


غزہ میں 'نہ ختم ہونے والے‘ مصائب پر اقوام متحدہ کے عہدیدار کا اظہار افسوس

فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے مہلک فضائی اور زمینی کارروائیوں کی بحالی کے بعد فلسطینیوں کے لیے ''نہ ختم ہونے والے‘‘ مصائب کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ''بدترین صورتحال ابھی باقی ہے۔

‘‘

فیلیپے لازارینی نے ایکس پر لکھا، ''اسرائیلی افواج کی فضائی اور سمندری بمباری تیسرے روز بھی جاری ہے۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ''شمال کو جنوب سے الگ کرنے کے لیے جاری زمینی حملے کو دیکھتے ہوئے، ہمیں خدشہ ہے کہ بدترین وقت ابھی باقی ہے۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے غزہ میں شہری دفاع کے ادارے کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کو علی الصبح غزہ پر شدید فضائی حملے شروع کیے گئے، جن کے نتیجے میں کم از کم 504 افراد ہلاک ہوئے اور ان میں 190 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔

حماس کی طرف سے اسرائیل کی جانب تین راکٹ فائر

فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے کہا ہے کہ دو ماہ قبل عارضی جنگ بندی شروع ہونے کے بعد اس نے پہلی بار غزہ پٹی سے اسرائیل پر تین راکٹ داغے ہیں۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایک میزائل کو فضا میں ہی مار گرایا گیا جبکہ باقی دو کھلے علاقوں میں گرے۔

اسرائیل کے وسطی ساحلی شہر تل ابیب کے مشرق سمیت کئی علاقوں میں وارننگ سائرن بجے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق میزائل کے ٹکڑے تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشون لی زیون میں گرے۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ٹیلی گرام پر لکھا، ''یہ صیہونیوں کی طرف سے شہریوں کے قتل عام کا جواب‘‘ تھا۔

فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے قبل ازیں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی اور نیٹزاریم کوریڈور میں دراندازی دو ماہ پرانے جنگ بندی معاہدے کی 'نئی اور خطرناک خلاف ورزی‘ ہے۔ ایک بیان میں اس گروپ نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا رہنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا اور ثالث ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ 'اپنی ذمہ داریاں پوری کریں‘۔

ا ب ا/ا ا، م م (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)