Live Updates

اس وقت پاکستان میں کہیں بھی فوجی آپریشن نہیں ہورہا، اگرجامع آپریشن کرنا پڑا تو حکومت کرسکتی ہے

پی ٹی آئی حل کا حصہ نہیں بلکہ مسائل کا حصہ بنی ہوئی ہے،جو لوگ دہشتگردی کے مسائل کا حصہ ہیں وہ ہمارے ساتھ نہیں بیٹھیں گے،عمران خان بطور وزیراعظم بھی سکیورٹی میٹنگز میں نہیں آتے تھے۔ سینیٹر عرفان صدیقی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 مارچ 2025 23:40

اس وقت پاکستان میں کہیں بھی فوجی آپریشن نہیں ہورہا، اگرجامع آپریشن ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 مارچ 2025ء )رہنماء ن لیگ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کہیں بھی فوجی آپریشن نہیں ہورہا، اگرجامع آپریشن کرنا پڑا تو حکومت کرسکتی ہے، پی ٹی آئی حل کا حصہ نہیں بلکہ مسائل کا حصہ بنی ہوئی ہے،جو لوگ دہشتگردی کے مسائل کا حصہ ہیں وہ ہمارے ساتھ نہیں بیٹھیں گے،عمران خان بطور وزیراعظم بھی سکیورٹی میٹنگز میں نہیں آتے تھے۔

میڈیا کے مطابق انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی ہرسال تنخواہیں بڑھتی ہیں لیکن ارکان اسمبلی کی تنخواہیں پچھلے 10سال سے مقرر ہیں، اب اگر ان کی تنخواہیں بڑھائی گئی ہیں، تو اس سے قومی خزانے پر اتنا بھاری بوجھ نہیں پڑے گا کہ خزانہ برداشت نہ کرسکے، یہ لوگ بجلی گیس کے بل اور مکان کا کرایہ بھی دیتے ہیں، سفر بھی کرتے ہیں، اگر ان کو تھوڑا سا ریلیف بھی مل جائے تو اتنازیادہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

پچھلے سال دیکھیں کہ حکومت کے کتنے اخراجات تھے اب کتنے ہیں؟میں وزیراعظم کے بارے جانتا ہوں کہ وہ تنخواہ نہیں لیتے بلکہ سرکاری اخراجات جیب سے ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کسی بھی جگہ کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا، لیکن اگر کسی جگہ پر جامع آپریشن کرنا پڑا تو حکومت آپریشن کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حل کا حصہ نہیں بلکہ مسائل کا حصہ بنی ہوئی ہے، اس وقت سب سے بڑا ایشو وہ چار پانچ ہزار دہشتگرد ہیں جن کو وہاں سے لاکر بسایا گیا۔

لیکن علی امین کہتے آپریشن کی اجازت نہیں دوں گا؟آج بھی کے پی میں جاکر دیکھیں ڈی آئی خان میں دیکھیں کہ کیا حالت ہے۔جو لوگ دہشتگردی کے مسائل کا حصہ ہیں وہ ہمارے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔ عمران خان بطور وزیراعظم بھی سکیورٹی میٹنگز میں نہیں آتے تھے۔ قومی مفاہمت وہی ہے جو قوم چاہتی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات