بھارت ،حزب اختلاف کا بی جے پی حکومت کی طرف سے جاری حد بندی عمل کی مذاحمت کرنے کا اعلان

پیر 24 مارچ 2025 12:11

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2025ء) بھارت میں دراوڑ منیترا کڑگم جسے عام طور پر ڈی ایم کے کے نام سے جانا جاتا ہے، کی زیر قیادت حزب اختلاف نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے لوک سبھا اجلاس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی طرف سے جاری حد بندی کے عمل کے خلاف اپنی مزاحمت کو آگے بڑھائے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حزب اختلاف نے 1971کی مردم شماری کی بنیاد پر پارلیمانی نشستوں کے موجودہ انجماد کو مزید25سال تک توسیع دینے کا مطالبہ کیا۔

یہ مطالبہ چنئی میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے پہلے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد کے ذریعے کیاگیا۔ اجلاس میں تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن،کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان ،تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

84ویں ترمیم کے تحت لوک سبھا کی نشستوں کو 2026تک 543پرمنجمد کر دیا گیاتھا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اصرار ہے کہ کوئی بھی نئی حد بندی شفاف ہونی چاہیے اور ان ریاستوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانا چاہیے جنہوں نے آبادی پر کنٹرول کی پالیسیاں نافذ کی ہیں۔

قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آبادی میں کمی والی ریاستوں کو جرمانہ نہیں کیا جانا چاہیے۔حزب اختلاف کے رہنمائوں نے خبردار کیا کہ آبادی کی بنیاد پر حد بندی غیر متناسب طور پر شمالی ریاستوں کے حق میں ہوگی۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے جس سے پارلیمنٹ میں پنجاب اور تامل ناڈو جیسی ریاستوں کی سیاسی نمائندگی کم ہو سکتی ہے۔ کمیٹی کا اگلا اجلاس حیدرآباد میں ہوگا جس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔