Live Updates

190ملین پاؤنڈ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سماعت کریں گے،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 24 مارچ 2025 19:29

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 24 مارچ 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہیں۔ میڈیا کے مطابق 190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر اہم پیشرفت ہوئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر کردی ہیں۔

درخواستوں پرقائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سماعت کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں۔ مزید برآں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہفتے میں 2 دن فیملی اور وکلاء کی ملاقات بحال کر دی، عدالت نے ملاقات کے بعد سلمان اکرم راجا سمیت دیگر رہنماﺅں کو میڈیا سے بات چیت کرنے سے روک دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے مقدمے کی لارجر بینچ میں سماعت ہوئی ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم پر مشتمل لارجر بینچ نے سماعت کی۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا ہونے کے بعد ان کا سٹیٹس تبدیل ہو چکا ہے ۔ سزا ہونے سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے وکلاءاور فیملی کی ملاقات ہفتہ وار کروائی جا رہی تھی۔

دسمبر تک اسی ایس او پیز کے تحت جیل ملاقاتیں کرائی جا رہی تھیں۔ بانی پی ٹی آئی کا اسٹیٹس انڈر ٹرائل قیدی سے سزا یافتہ قیدی بن گیا۔ سیکیورٹی تھریٹس بھی تھیں۔قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر بندہ درخواست لے کر آ جاتا ہے کہ میری بھی جیل میں ملاقات کرائی جائے جس پر وکیل جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا یہ جیل ملاقاتوں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ملاقات کر کے چلے جائیں، ان سے انڈر ٹیکنگ لے لیتے ہیں کہ جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہ کریں۔ب
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات