حکومت نے سابق صدور اوران کی بیواؤں کو پنشن پر ٹیکس میں چھوٹ دے دی

نئے مالی سال کے دوران سابق صدور اور ان کی بیواوں کو ملنے والی پنشن پر کسی قسم کی ٹیکس کٹوتی نہیں ہو گی

muhammad ali محمد علی منگل 1 جولائی 2025 21:31

حکومت نے سابق صدور اوران کی بیواؤں کو پنشن پر ٹیکس میں چھوٹ دے دی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء)حکومت نے سابق صدور اوران کی بیواؤں کو پنشن پر ٹیکس میں چھوٹ دے دی۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف حکومت کی جانب سے عوام خاص کر تنخواہ دار طبقے پر رواں مالی سال کے دوران ریکارڈ توڑ ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے صرف تنخواہ دار طبقے کی جیبوں سے رواں مالی سال کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 600 ارب روپے سے زائد نکالے، جبکہ حکومت کاروباری طبقے خاص کر دکانداروں سے کوئی نمایاں ٹیکس حاصل کرنے میں ایک مرتبہ پھر ناکام رہی۔

جبکہ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران درجنوں اداروں اور سابق صدور اور ان کی بیواوں کو انکم ٹیکس چھوٹ بھی دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سے فنانس بل اور انکم ٹیکس آرڈیننس کی منظوری کے بعد حکومت نے 107 اداروں کو انکم ٹیکس کی چھوڑ دے دی ۔

(جاری ہے)

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کے ذریعے107 اداروں کو ٹیکس چھوٹ دے دی گئی ہے۔

پاکستان بار کونسل سمیت صوبائی بار کونسلز، فوجی فاؤنڈیشن، آرمی ویلفیئر ٹرسٹ، فاؤنڈیشن یونیورسٹی کو انکم ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی۔ الشفاء ٹرسٹ، شفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال کے ساتھ ساتھ دیگر کچھ فلاحی ہسپتالوں کو بھی ٹیکس چھوٹ دے دی گئی، فارمن کرسچن کالج، لمز، غلام اسحاق خان یونیورسٹی کو بھی ٹیکس استثنیٰ حاصل ہوگیا۔ انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت تخفیف غربت فنڈ، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام، نینشل انڈومنٹ اسکالر شپ، ایف بی آر فاؤنڈیشن، پاکستان زرعی ریسرچ کونسل، آڈٹ اوورسائٹ بورڈ کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ دیامیر بھاشا و مہمند ڈیم فنڈ کو بھی انکم ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے۔ سابق صدور اوران کی بیواؤں کی پنشن میں بھی ٹیکس استثنیٰ دے دیا گیا، نئے مالی سال کے دوران سابق صدور اور ان کی بیواوں کو ملنے والی پنشن پر کسی قسم کی ٹیکس کٹوتی نہیں ہو گی۔