میری تنخواہ 630 ڈالر ہے، بحران سب کو متاثرکررہاہے، ایرانی عہدیدار

پابندیاں جتنی گہری ہوں گی ہر آنے والے سال صورتحال اتنی ہی مشکل ہوتی جائے گی،گفتگو

جمعہ 28 مارچ 2025 13:00

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)ڈالر کے مقابلے ایرانی ریال کی قدر میں مسلسل کمی اور امریکہ کے ساتھ کشیدہ صورتحال کے درمیان ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے زور دے کر کہا ہے کہ اس بحران کے اثرات ہر کسی کی زندگیوں پر پڑ رہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق سینئر خاتون اہلکار نے کہاکہ حکومت شہریوں کو درپیش معاشی دبا کی حد سے آگاہ ہے۔

مہاجرانی نے انکشاف کیا کہ اس کی تنخواہ جو کہ 60 ملین تومان ہے جو کہ امریکی کرنسی میں تقریبا 630 ڈالربنتی کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 95,000 تومان کی ڈالر کی شرح تبادلہ بھی اس پر بہت زیادہ وزنی ہے۔ ہمیں احساس ہے کہ جب کسی کی تنخواہ مثال کے طور پر 12 ملین تومان (تقریبا125 ڈالر) ہے تو اس کا اثر ان پر زیادہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

مہاجرانی نے ایرانی معیشت پر پابندیوں کے اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ مشکل حالات برسوں سے موجود ہیں، لیکن یہ فطری ہے کہ پابندیاں جتنی گہری ہوں گی اور اقتصادی ڈھانچے پر جتنا زیادہ اثر پڑے گا۔

ہر آنے والے سال صورتحال اتنی ہی مشکل ہوتی جائے گی۔تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 20 مارچ کو شروع ہونے والا ایرانی سال اپنی مشکلات کے باوجود ضروری نہیں کہ ایران کی تاریخ کا سب سے مشکل ہو ۔ یہ ایک آسان سال نہیں ہوگا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ اب تک کا سب سے مشکل سال ہوگا۔