مقبوضہ کشمیر،سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی گرفتاریوںکی شدید مذمت

مودی حکومت کی انتقامی کارروائیاںنہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کا واضح ثبوت ہیں ْ

جمعہ 28 مارچ 2025 13:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈائون اورنہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سیاسی کارکنوں، وکلا اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے خلاف مودی حکومت کی انتقامی کارروائیاںنہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کا واضح ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض حکام جموں وکشمیر میں ہر قسم کے اختلاف رائے کو فوجی بوٹوں تلے کچل رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فورسز کی جبری گرفتاریوں، سیاسی کارکنوں کی طویل نظربندی اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔ ترجمان نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی کشمیردشمن پالیسی کی بھی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2019میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں آزادی کے حق میں اٹھنے والی ہر آواز کو جبری خاموش کرانا، مودی حکومت کی سرکاری پالیسی رہی ہے ۔ڈی ایف پی کے ترجمان نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں اور کالے قوانین کے تحت جائز کشمیری سیاسی آوازوں پر قدغن لگانے کا مقصد جموں وکشمیر کی صورتحال میں بہتری کے نام پر عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف توبھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے نو لاکھ سے زائدفوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ دوسری طرف تمام بنیادی آزادیوں اورحقوق کو سلب کر رکھا ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کے اظہار کو بے رحمی سے دبایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینئر حریت رہنمائوں سمیت ہزاروں سیاسی کارکنوں کی دوردراز جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظربندی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کی گرفتاریوں کی مذمت کی ۔