سرینگر، انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو جامعہ مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کر نے دی، میر واعظ نظر بند

جمعہ 28 مارچ 2025 17:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو جمعتہ الوداع پر سرینگر کی تاریخی جامعہ مسجد میں نماز جمعہ جیسے اہم دینی فریضہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی اور میر واعظ عمر فاروق کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے شب قد ر کے موقع پر بھی کشمیریوں کو جامعہ مسجد میں عبادات سے روک دیا۔ میر واعظ عمر فاروق نے ”ایکس“ پر اپنے ایک ٹویٹ میں قابض انتظامیہ کی طرف سے جامعہ مسجد سرینگر کو سیل اور خود کو نظربند کرنے کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے انتظامیہ کی پابندی کو انتہائی افسوسناک اور کشمیری مسلمانوں کے مذہبی امور میں صریح مداخلت قراردیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جامعہ مسجد کی بار بار بندش سے کشمیری مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتاہے۔دریں اثنا بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع کٹھوعہ کے علاقے گھاٹی جوتھانہ میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی کے دوران 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیاہے۔علاقے میں بھارتی فورسز کا آپریشن گزشتہ چھ روز سے جاری ہے۔

اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں 4بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے ۔راجوری ، پونچھ اور ریاستی کے اضلاع میں بھی بھارتی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی جبروستم اور جامعہ مسجد سرینگر کی سیل کرنے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے ظلم وستم کی تمام حدیں پار کر لی ہیں۔انہوں نے حق خود ارادیت کیلئے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ، او آئی سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔