گزشتہ سال کے حج کے دوران بڑی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف

حجاج ویلفیئر فنڈ سے غیر قانونی طورپر46لاکھ ریال نکالے گئے، 33لاکھ ریال ابھی تک واپس نہیں کئے گئے عازمین جج کے نام پر ٹرین کی 1620اضافی ٹکٹیں خریدی گئیںجن پر4 لاکھ 64ہزار ریال خرچ ہوئے تحقیقاتی ٹیم کی ذمہ داروں کا تعین کر کے اضافی رقوم واپس لینے کی سفارش ‘ نجی ٹی وی کی دستاویزات کے حوالے سے رپورٹ

اتوار 30 مارچ 2025 14:05

گزشتہ سال کے حج کے دوران بڑی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2025ء)حج 2024میں بڑے پیمانے پر مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔حج 2024 میں لاکھوں ریال کی بے ضابطگیاں وزارت مذہبی امور نے خود ہی بے نقاب کر دیں ۔نجی ٹی وی نے 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ حج کے دوران سب سے بڑا گھپلا حجاج ویلفیئر فنڈ میں کیا گیا جس سے 46لاکھ ریال غیرقانونی طریقے سے نکالے گئے ۔

ان میں سے 33لاکھ ریال ابھی تک واپس نہیں کئے گئے۔ عازمین جج کے نام پر ٹرین کی 1620اضافی ٹکٹیں خریدی گئیںجن پر4 لاکھ 64ہزار ریال خرچ ہوئے۔رپورٹ کے مطابق حجاج کے لیی33 لاکھ 25 ہزار ریال کے تحائف خریدے گئے جن کی خریداری کی ذمہ داری رہائشی عمارتوں کے مالکان پر تھی ۔ میڈیکل مشن کی بلڈنگ کے کرایوں اور ڈاکٹروں سمیت عملے کی تنخواہوں پر 3 لاکھ 87 ہزار ریال اضافی اڑائے گئے۔

(جاری ہے)

بعض ایسی عمارتوں کے کرائے ادا کئے گئے جو استعمال ہی نہیں ہوئیں جبکہ حجاج اور اسٹاف کی رہائش کے نام پر30لاکھ ریال کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔ آب زمزم کی تقسیم میں ایک لاکھ 20 ہزار ریال کی مالی بے ضابطگیاںپکڑی گئی ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق حج کے دوران سرکاری افسران اور عملے نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ہی 52 گاڑیاں استعمال کیں،کم بولی نظرانداز کر کے مہنگی گاڑیاں کرائے پر لی گئیں اوران کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ۔ ڈی جی حج جدہ کے دفتر کیلئے 3 لاکھ ریال کا فرنیچر اور دفتری سامان پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریدا گیا ۔ تحقیقاتی ٹیم نے ذمہ داروں کا تعین کر کے اضافی رقوم واپس لینے کی سفارش کی ہے