بھارت کشمیریوں کو معاشی طورپرکمزور کرنے کی سازش کر رہاہے،عبدالرشید منہاس

جمعرات 3 اپریل 2025 17:35

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیری مسلمانوں پر مسلسل سیاسی، معاشی اور مذہبی جبر کی مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیر کی مقامی آبادی کو بے گھر کرنے کے لیے جائیدادوں کی ضبطگی، سرکاری ملازمین کی برطرفی اور شہریوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی مذمت کی۔

انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ ان جابرانہ اقدامات کے خلاف فوری مداخلت کریں۔ ادھر بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کی طرف سے بی جے پی کی بھارتی حکومت کے وقف ترمیمی بل 2025کی منظوری پر بڑے پیمانے پرمذمت کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت متحدہ مجلس عمل نے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت قرار دیا ہے۔

کشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے کہا ہے کہ یہ بل مسلمانوں کے مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔ کانگر یس پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے بھی اس بل پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت بھارت میں دانستہ طورپر سماجی تقسیم پیدا کر رہی ہے ۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ میاں الطاف احمد نے خبردار کیا کہ اس طرح کے متنازعہ قوانین کی منظوری دراصل سنگین معاشی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم سمیت سول سوسائٹی کے گروپوں نے بھی اس متنازعہ بل کو مذہبی اور ثقافتی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیاہے۔ کشمیرہائی کورٹ نے تین کشمیریوں کی کالے قانون'' پبلک سیفٹی ایکٹ'' کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔