
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں عالمی ادارے کے اہلکاروں کی حالیہ ماوات جنگی جرائم کمیشن کے لئے باعث تشویش ہیں، اقوام متحدہ
جمعہ 4 اپریل 2025 15:55

(جاری ہے)
ا نہوں نے کہا کہ یکم مارچ سے اب تک اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں کم از کم 320 بچوں سمیت 1200 سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
وولکرترک نے کہا کہ وہ طبی اور انسانی ہمدردی کے عملے کے قتل سے پریشان ہیں،اس قتل کی آزادانہ، فوری اور مکمل تحقیقات ہونی چا ہئیں ، بین الاقوامی قانون کی کسی بھی خلاف ورزی کے ذمہ داروں کو حساب دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ، مزید برآں، نصف علاقہ اب انخلا کے لازمی احکامات کے تحت ہے یا اسے نو گو زون قرار دیا گیا ہے،اسی وقت فلسطینی مسلح گروپ بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ سے اسرائیل پر اندھا دھند راکٹ داغ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے غزہ میں اب بھی قید اسرائیلی یرغمالیوں کی قسمت اور خیریت بارے گہری تشویش ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد بشمول خوراک، پانی، بجلی، ایندھن اور ادویات سمیت اہم سامان کی مکمل ناکہ بندی کو ایک ماہ گزر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی اور محاصرہ اجتماعی سزا اور بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے مترادف بھی ہو سکتا ہے،اس سے بین الاقوامی جرائم کے کمیشن کو تشویش ہے۔ ترک نے مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے کی انتہائی تشویشناک صورتحال کا بھی ذکر کیا جہاں اسرائیلی کارروائیوں نے سینکڑوں افراد کو قتل ، تمام پناہ گزین کیمپوں کو تباہ اور40 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بستیوں کی توسیع بلا روک ٹوک جاری ہے کیونکہ کچھ اسرائیلی وزرا مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی خودمختاری کی وکالت کر رہے ہیں۔ہائی کمشنر نے فوری طور پر جنگ بندی کی بحالی اور پورے غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک غزہ میں 50,400 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جبکہ 114,000 سے زیادہ زخمی ہیں۔وولکرترک نے خبردار کیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں جرائم کا ارتکاب ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ جنیوا کنونشنز کے تحت جب بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی پر ریاستیں کارروائی کرنے کی پابند ہیں،مزید برآں نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا کے کنونشن کی فریق ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ جب خطرہ ظاہر ہو جائے تو وہ عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ میں اثر و رسوخ رکھنے والے تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ہائی کمشنر نے تمام خلاف ورزیوں کے لئے مکمل احتساب کو یقینی بنانے اور تمام یرغمالیوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرنے کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا کہ ان تمام افراد کو بھی رہا کیا جائے جنہیں حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ کی آبادی کی زبردستی منتقلی کے کسی بھی اقدام سے گریز کرنا چاہیے۔ترک نے کہا کہ گزشتہ 18 مہینوں کے تشدد نے کافی حد تک واضح کر دیا ہے کہ بحران سے نکلنے کا کوئی فوجی راستہ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ ایک سیاسی تصفیہ ہے جس کی بنیاد پر دو ریاستیں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق برابر حقوق کے ساتھ قائم ہوں ۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
عمان نے بینک کے ذریعے رقم ٹرانسفر کرنے کے قوانین میں تبدیلی کردی
-
غزہ ، امریکی کنٹریکٹرزکا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پرگولیاں چلانے کا انکشاف
-
بنگلہ دیش ، عدالت نے مفرور وزیر اعظم حسینہ واجد کو چھ ماہ قید کی سزا سنا دی
-
ایران پر ایٹم بم کے تبصرے کے بعد ہیروشیما کے میئرکی ٹرمپ کو دورے کی دعوت
-
امریکا آنے والوں کیلئے نئی وارننگ،ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ
-
سعودی عرب نے ایرانی حجاج کی واپسی کا عمل مکمل کر لیا
-
سعودی پٹرولیم کمپنی آرامکو کا ایل پی جی اور کیروسین آئل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
-
موت کے بعد دوبارہ جنم لینے کا ارادہ رکھتا ہوں،دلائی لامہ
-
اننت امبانی ریلائنس انڈسٹریز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر
-
اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لئے ضروری شرائط پر اتفاق کر لیاہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
-
بھارت،پولیس نے ممبئی کی 1500مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹا دیئے
-
ایلون مسک کو امریکہ سے ملک بدر کیا جا سکتا ہے، ٹرمپ کی دھمکی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.