وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت ہے،ایم ایم یو

ہفتہ 5 اپریل 2025 11:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم متحدہ مجلس علما (ایم ایم یو) نے بھارتی پارلیمنٹ سے وقف ترمیمی بل کی منظوری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علمائے کرام، آئمہ حضرات اور مختلف مذہبی تنظیموں کے سب سے بڑے نمائندہ فورم” ایم ایم یو “نے ایک بیان میں کہا کہ وقف نے تاریخی طور پر مسلم کمیونٹی کی سماجی اور مذہبی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے ، ترمیم شدہ بل مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت ہے، بل کا مقصد اس مسلم ادارے کی خود مختاری کو کم کرنا اور اسے بی جے پی کے کنٹرول میں رکھنا ہے۔

ایم ایم یو نے اعلان کیا کہ وہ اس معاملے پر7 اپریلبروز پیر ایک اہم اجلاس کا انعقاد کرے گی۔بیان میں کہا گیا کہ ایم ایم یو اس حوالے سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) اوربھارت بھر کی دیگر ممتاز مسلم تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ معاملے کے حوالے سے ایک اجتماعی اور متفقہ لائحہ عمل مرتب کیا جاسکے۔