Wغلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑی31برس بیت گئے

ھ* صابری برادران نے پاکستان سمیت بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں اپنی آواز کا جادو جگایا

ہفتہ 5 اپریل 2025 18:26

۷کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اپریل2025ء) نعتیہ قوالی میں نئی جدتیں متعارف کروانے والے غلام فرید صابری قوال کو بچھڑے 31برس بیت گئے ۔ 1930 میں مشرقی پنجاب میں پیدا ہونے والے غلام فرید صابری نے قیام پاکستان کے بعد خاندان سمیت ہجرت کر کے کراچی میں سکونت اختیار کی۔موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد استاد عنایت حسین صابری سے حاصل کی اور پہلی پرفارمنس پیر مبارک شاہ کے سالانہ عرس میں 11 برس کی عمر میں دی۔

غلام فرید صابری نے پہلی قوالی سن 1958 میں ریکارڈ کروائی۔ بعد میں انکے چھوٹے بھائی بھی ان کے ساتھ شامل ہو گئے اور صابری برادران کے نام سے اس جوڑی نے 70 اور80 کے عشرے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔صابری برادران نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔

(جاری ہے)

وہ جب اپنے فن کا مظاہرہ کرتے تو سننے والوں پر گویا سحر طاری ہوجاتاتھا۔

1975 میں گائی قوالی تاجدار حرم نے شہرت کو دوام بخشا۔قوالی میں اپنے جداگانہ انداز کی بنا پر غلام فرید صابری آج بھی شائقین قوالی کے ذہنوں پر نقش ہیں۔ ایک دور میں ان کے آڈیو کیسٹس کی ریکارڈ فروخت ہوتی تھی۔غلام فرید صابری اور مقبول صابری نے فلموں کے لئے بھی یادگار قوالیاں ریکارڈ کروائیں۔5اپریل سن 1994 کو علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔ قوالی کی تاریخ غلام فرید صابری اور ان کے خانوادے کے بغیر ادھوری تصورکی جائیگی۔