پشاور میں سیکیورٹی کے اہم منصوبے "سیف سٹی پراجیکٹ" پر عملی کام کا آغاز جلد کیا جارہا ہے، آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید

اتوار 6 اپریل 2025 22:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2025ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ پشاور کے شہری علاقوں کو جدید آلات وٹیکنالوجی کے ذریعے محفوظ بنانے کے لیے سیکیورٹی کے اہم منصوبے ” سیف سٹی پراجیکٹ“ پر عملی کام کا آغاز جلد کیا جارہا ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے ڈی آئی جی انفارمیشن ٹیکنالوجی رائے اعجاز احمد سے تفصیلی آگاہی پر آئی جی پی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس اس وقت جدید آلات کے ذریعے صوبے میں امن و امان کو قائم کرنے کی بھر پور کوشش کررہی ہے۔

اس مقصد کے لیے مختلف پراجیکٹس زیر غور ہیں جن میں سب سے اہم پراجیکٹ پشاور سیف سٹی ہے جس پرتمام تر پلاننگ مکمل کرلی گئی ہے اور بہت جلد عملی کام کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی پی نے کہا کہ پشاور میں 100 اہم مقامات پر تقریباً 700 کے قریب کیمرے نصب کئے جائیں گے جس کے ذریعے سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ آئی جی پی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ صوبے کے جنوبی اضلاع بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، کرک اور شمالی وزیرستان جہاں امن و امان کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کرچکا ہے وہاں پر بھی صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا پولیس کی سفارشات پر سیف سٹی پراجیکٹ کو وسعت دینے کی منظوری دے دی ہے۔

اس مقصد کے لیے بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت میں سروے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ کرک ،ٹانک اور شمالی وزیرستان میں سروے کا عمل جاری ہے اورکچھ ہی عرصے میں ان اضلاع کے پراجیکٹس بھی شروع کئے جائیں گے۔ ان تمام اقدامات سے نہ صرف خیبر پختونخوا پولیس اور صوبے کے عوام جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے میں کامیاب ہونگے بلکہ اس سے ہمیں صوبے میں امن و امان بحال کرنے میں بھی کافی مدد ملے گی۔

آئی جی پی نے اس ضمن میں پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈی آئی جی رائے اعجاز احمد کی دن رات سخت محنت اور کوششوں کو سراہا جنکی بدولت یہ پراجیکٹ بڑی تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہے. آئی جی پی نے امید ظاہر کی کہ اگلے مرحلے میں صوبے کے بڑے بڑے شہروں تک سیف سٹی پراجیکٹ کو وسعت دی جائیگی۔ آئی جی پی نے صوبائی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی خصوصی دلچسپی سے امن و امان کے اس اہم منصوبے کو عملی شکل دی جارہی ہے۔

آئی جی پی نے امید ظاہر کی کہ سیف سٹی پراجیکٹ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ قبل ازیں آئی جی پی کو پراجیکٹ کی افادیت اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ میگا پراجیکٹ پشاور کے شہری علاقوں کو جدید آلات و ٹیکنالوجی کے ذریعے محفوظ بنانے کے لیے سیکورٹی کا اہم منصوبہ ہے۔

جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ اس میگا پراجیکٹ کی تکمیل سے مقامی لوگوں کی انتظامی اور معاشی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہونگی۔ پراجیکٹ کا بنیادی مقصد ہر قسم کی دہشت گردی اور دیگر جرائم بالخصوص اسٹریٹ کرائم، کارچوری اور موٹر سائیکل کی چوری کا سدباب، جدید ٹیکنالوجی اور آلات کے استعمال کے ذریعے یقینی بنانا ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ پولیس اصلاحات کا ایک اہم جُز اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے یقینی بنانے کے لیے خیبر پختونخوا پولیس کی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پشاور شہر سے کیمرے کی آنکھ میں آنے سے جرائم کی فوری اور موثر بیخ کنی کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ اسی طرح ٹریفک کے گھمبیر مسئلے کے حل کو یقینی بناکر ٹریفک کو ہر وقت رواں دواں رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔نیز پراجیکٹ کی تکمیل سے نہ صرف عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ بلکہ تاجر برادری کو معاشی سرگرمیوں کے لیے بہترین صاف اور پُر امن ماحول فراہم ہو سکے گا۔

اس منصوبے کے تحت پشاور کے شہری علاقوں میں مختلف پوائنٹس پر ہائی ریزولیوشن اعلیٰ کوالٹی کے ہزاروں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔ یہ کیمرے ایسے وینٹیج پوائنٹس /مقامات پر نصب کئے جائیں گے جہاں کیمروں کی نظر سے کوئی جرم اور مجرم اوجھل نہیں ہوگا۔ ان کیمروں کی بدولت ہر بُرے ادمی کو اپنے آپ کو کیموفلاج کرنا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہوگا۔ ڈیجیٹلائزڈ پولیسنگ سے ہر قسم کے جرائم میں ملوث افراد کی شناخت اور ریکارڈ تک رسائی منٹوں میں یقینی بنائی جائیگی۔ اس منصوبے کے تحت پولیس کے مختلف محکموں کے ساتھ براہ راست نیٹ ورکنگ سے مطلوبہ ریکارڈ تک رسائی آسان ہو جائے گی۔