سب سے پہلے ایک اعلان کرو پھر اس کی ’کامیابی‘ کا باقاعدہ اعلان کرو

آخر میں اخبارات کو اشتہارات سے بھر دو جن میں اپنی ہی تعریف کی جائے، مشاہد حسین سید کی حکومت پر کڑی تنقید

Sajid Ali ساجد علی پیر 7 اپریل 2025 14:59

سب سے پہلے ایک اعلان کرو پھر اس کی ’کامیابی‘ کا باقاعدہ اعلان کرو
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل 2025ء ) سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر مشاہد حسین سید نے اخبارات میں بڑے اشتہارات شائع کروانے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت اگر صرف پی آر پر چلائی جائے تو یہ بظاہر دلچسپ اور آسان لگتی ہے جہاں سب سے پہلے ایک اعلان کرو، پھر اس کی ’کامیابی‘ کا باقاعدہ اعلان کرو اور آخر میں اخبارات کو اشتہارات سے بھر دو جن میں اپنی ہی تعریف کی جائے اور یہ سارے اشتہارات ظاہر ہے عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے ہی چھپوائے جاتے ہیں۔

MHS
 
مشاہد حسین سید کی جانب سے یہ تبصرہ وزیراعظم کی جانب سے حال ہی میں بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اعلان کردہ ریلیف پیکیج کے اخباری اشتہارات پر کیا گیا ہے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف کے بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اعلان کی حقیقیت بھی سامنے آچکی ہے۔

(جاری ہے)

ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کوئی کمی نہیں کی گئی، نان پیک آورز اور پیک آورز کا بنیادی ٹیرف اب بھی وہی رہے گا جو نان پیک آور 41 روپے 48 پیسے اور پیک آور 48 روپے فی یونٹ ہے، بجلی کی قیمت میں ماہانہ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور پیٹرولیم لیوی کی مد میں 6 روپے کمی کی گئی، 1 روپے 41 پیسے کی کمی مجموعی رقم پر ٹیکس کی کمی کی وجہ سے ہوگی یوں ان کو ملا کر وزیراعظم نے فی یونٹ 7 روپے 41 پیسے کمی کا اعلان کیا۔

نیپرا حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ ریلیف پیکیج ماہانہ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور پیٹرولیم لیوی کی وصولی پر مشتمل ہوگا، اس پیکیج میں 1 روپے 90 پیسے فی یونٹ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے شامل ہیں، جس کا نیپرا پہلے ہی نوٹی فکیشن جاری کرچکا ہے، یہ کمی اپریل سے جون 2025ء یعنی 3 ماہ کیلئے ہوگی، وزیراعظم کے اس اعلان میں 1 روپے 36 پیسے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے شامل ہوں گے، اس ضمن میں بھی نیپرا نے پہلے ہی فیصلہ جاری کردیا تھا، اس کے علاوہ 1روپے فی یونٹ سے زائد کی کمی کا تخمینہ تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے لگایا گیا ہے، جس پر نیپرا کی سماعت اور فیصلہ تاحال نہیں آیا جب کہ اس ریلیف پیکیج میں 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ کمی پیٹرولیم لیوی کی مد میں شامل ہے۔