مقبوضہ کشمیر،بھارت نے ساڑھے 3لاکھ سے زائد غیر مقامی لوگوں کوڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کردیئے

بدھ 9 اپریل 2025 22:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انتظامیہ نے اگست 2019 کے بعد سے ساڑھے 3لاکھ سے زائد غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کرنے کا اعتراف کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آج مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں حکام نے ایک تحریری جواب کے دوران اعتراف کیا کہ گزشتہ دو برس کے دوران 83 ہزار 7سو 42غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کیے گئے ہیں۔

قبل ازیں مارچ 2021 میںبھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا تھا کہ اگست 2019 سے غیر کشمیریوں کو 1لاکھ 22ہزار 6سو 71 غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دیے گئے ہیں۔ اسکے علاوہ جموں خطے میں مغربی پاکستان سے نقل مکانی کرنے والے ہندوئوں ، سینٹری ورکروں اور گھورکھوں کو ڈیڑھ لاکھ سے زائد سرٹیفکیٹس جاری کیے گئے۔

(جاری ہے)

ان اعداد وشمار کے تحت اگست 2019 سے اب تک ڈومیسائل سرٹیفکیٹس حاصل کرنے والے غیر مقامی لوگوں کی تعدادساڑھے تین لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔

تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل حاصل کرنے والے غیر مقامی افراد کی تعداد اس سے کئی گنا زائد ہے۔مقبوضہ کشمیرکے مکمل اعدادو شمار بی جے پی کی مسلط کردہ قابض انتظامیہ کے پاس موجود ہیں جبکہ مقامی کشمیریوںکی ان اعدادوشمار تک رسائی نہیں ہے۔ جس سے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کوا قلیت میں تبدیل کرنے کے بارے میں شکوک شبہات مزیدبڑھ گئے ہیں ۔

ایک اور آمرانہ اقدام میں، مودی حکومت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو سرینگرمیں متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ پر غور کیلئے متحدہ مجلس علماء کا اجلاس بلانے سے روک دیاہے۔قابض حکام نے ان کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر دی اور میر واعظ عمر فاروق اورتنظیم کے ایک اور بانی رکن آغا سیدحسن الموسوی الصفوی کو گھر میںنظر بند کر دیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے اجلاس بلانے سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک افسوسناک اقدام قرار دیا ہے۔جس سے نیشنل کانفرنس کی زیر قیادت مقامی حکومت کی بے اختیاری بے نقاب ہو گئی ہے جو کہ مقبوضہ علاقے میں بی جے پی کی ایک کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے ۔حریت ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بھیجے۔عبدالرشید منہاس نے کہا کہ نظر بند حریت رہنما کشمیریوں کی مزاحمت کی علامت ہیں اورظلم وتشدد،گرفتاریوں اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کی بھارت کی مذموم کوششیں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گی ۔