اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کیس،لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی اپیل مسترد کردی

جسٹس چودھری محمد اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیل پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے سنگل بنچ کا درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 10 اپریل 2025 11:03

اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کیس،لاہور ہائیکورٹ نے درخواست ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل 2025)لاہور ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم کی تقرری کیخلاف اپیل مسترد کر دی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چودھری محمد اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیل پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے سنگل بنچ کا درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے،تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سنگل بینچ کا فیصلہ بحال رکھا اور اپنے فیصلے میں کہا کہ بادی النظر میں وزیراعظم کو آئین اجازت دیتا ہے کہ وہ کسی رکن اسمبلی یا سینیٹر کو کسی منصب پر فائز کر دیں۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے ریمارکس دیے کہ تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور درخواست گزار کا مو¿قف سننے کے بعد اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تقرری کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس چوہدری اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپیل پر سماعت کی تھی جس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے پاس نائب وزیر اعظم نامزد کرنے کا صوابدیدی اختیار ہے۔

بعدازاں عدالت کے 2 رکنی بینچ نے اپیل کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاتھا۔یاد رہے کہ اس سے قبل سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل خاتون اشبا کامران نے دائر کررکھی تھی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے اپیل کی مخالف کی تھی۔ شہری اشبا کامران کی انٹرا کورٹ اپیل میں وزیراعظم سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آئین پاکستان میں ڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو غیر قانونی ڈپٹی وزیراعظم مقرر کیاتھا۔ لاہور ہائیکورٹ اسحاق ڈار کی تقرری کالعدم قرار دیاجائے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ آئین پاکستان میں ڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کو غیر قانونی ڈپٹی وزیراعظم مقرر کیا تھا۔عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو غیر آئینی طور پر ڈپٹی وزیراعظم کی مراعات دی گئیں۔ عدالت سینیٹر اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری اور سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔