مودی حکومت کی مسلم دشمنی عروج پر، اورنگزیب کے مقبرے کو بنیاد بنا کر نفرت کا نیا محاذ کھول دیا گیا

مودی حکومت کا یہ رویہ نہ صرف بھارتی آئین کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے دعوے کی بھی نفی کرتا ہے،رپورٹ

جمعرات 10 اپریل 2025 15:11

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2025ء) بھارت میں مودی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف پالیسیوں اور مسلم ورثے کو مٹانے کی مہم ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئی۔ اس بار اورنگزیب کے مزار کو نشانہ بنایا گیا ہے جس پر سیاست چمکاتے ہوئے بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا پھیلایا۔میڈیارپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں مہاراشٹرا میں اورنگزیب کے مزار کی مسماری کے مطالبے پر پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ بی جے پی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا نتیجہ ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کا مقصد صرف اورنگزیب کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ پورے 20 کروڑ بھارتی مسلمانوں کی شناخت کو مٹانا ہے۔تاریخی حقائق کے مطابق، اورنگزیب نے راجپوتوں اور مرہٹوں کو اعلی عہدے دیے اور کئی ہندو حکمرانوں سے سیاسی اتحاد قائم کیے، لیکن مودی حکومت ان حقائق کو توڑ مروڑ کر مسلمانوں کو شدت پسند دکھانے کی مہم چلا رہی ہے۔

(جاری ہے)

مودی حکومت کی ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے مسلم ورثے پر حملے کوئی نئی بات نہیں۔ بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر، تاج محل جیسے تاریخی مقام کو متنازعہ بنانا، گیانواپی مسجد، کشینگر اور گورکھپور کی مساجد کی مسماری، اور حال ہی میں منظور ہونے والا وقف بل سب کچھ اسی خطرناک منصوبے کا حصہ ہے۔ناقدین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کا یہ رویہ نہ صرف بھارتی آئین کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے دعوے کی بھی نفی کرتا ہے۔