جماعت اسلامی ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف سے ظلم برداشت نہیں کرے گی: حافظ نعیم الرحمن

ہفتہ 12 اپریل 2025 22:22

جماعت اسلامی ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف سے ظلم برداشت نہیں کرے گی: حافظ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اپریل2025ء) پنجاب میں BHQ اور RHC ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف پنجاب اسمبلی مال روڈ پر جاری ڈاکٹرز کے احتجاجی دھرنے میں خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت بنیادی ہیلتھ یونٹس اور رورل ہیلتھ کیئر کے مراکز کی نجکاری کر کے صحت کے اہم شعبہ سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔

جماعت اسلامی ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف سے ظلم برداشت نہیں کرے گی۔ اگر حکومت نے پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹرز کے پنجاب اسمبلی کے سامنے پرامن دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی سخت احتجاج کرے گی اور آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ مریم نواز خود خاتون ہیں اور کیا انھیں یہاں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج میں سیکڑوں خواتین نظر نہیں آتی۔

(جاری ہے)

حکومت پنجاب بنیادی صحت مراکز کی نجکاری کی بجائے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرے اور نجکاری کے عمل کو روکا جائے۔ا س موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری ، امیر جماعت اسلامی حلقہ لاہور ضیا الدین انصاری ، عامر نثار ، اکرام الحق سبحانی ، رانا عثمان وادود، محمد فاروق چوہان ودیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت اداروں کو ٹھیکے پر دے رہی ہے ۔

ان کے پاس اہلیت صلاحیت اور قابلیت نہیں ہے۔ یہ پنجاب سمیت پورے پاکستان سے مسترد شدہ عناصر ہیں، انہیں لوگوں نے ٹھکرا دیا ہے ۔ لیکن اسٹبلشمنٹ آشرباد اور فارم 47کے سہار ے سے مسلط ہو ئے ہیں۔ ان کو ہم نا انصافی کرنے اور اپنے اداروں کی لوٹ سیل لگانے نہیں دیں گے ۔ ان کا راستہ روکیں گے ا ور ایک عظیم جدوجہد کرکے انھیں بھاگنے پر مجبور کر دیں گے ۔

یہ جو بادشاہ بننے، شہزادی اور ملکہ بننے کا عمل ہے یہ نیا نہیں ہے ، والد اور چچا بھی یہی کرتے رہے ہیں۔عوام کے لئے سستی ، معیاری اور بنیا دی صحت کی سہولیا ت فراہم کرنا حکومت کا اولین فرض ہے ۔اس طرح ایک جیسی تعلیم دنیا یہ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہ کرے اور عوام پر قرضوں کا اور ٹیکسوں کو بوجھ ڈالتی جائے ۔

ساڑھے تین سوہیلتھ کے اداروں کو یہ آوٹ سورس کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بہت بڑا ظلم اور زیادتی ہے ۔ کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔انہوں نے ڈاکٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ سوال کریں اس سیاسی جماعتوں سے جن میں شخصیات کی اجارا دری ہے زندہ باد مردا باد کے نعرے تو لگاتے ہیں لیکن کسی ایک بھی مسئلے پر آپ کے ساتھ کھڑ ے نہیں ہوتے ۔پوچھیں ان لوگوں سے کہ ان کی کیا سیاست ہے ۔ یہ فیملیز انٹر پرائززجو پارٹیاں بنی ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کر کے عام آدمی پر بوجھ ڈالنے جا رہی ہے۔ حکومت فوری طور پر ڈاکٹرز کے تمام جائزہ مطالبات کو منظور کرے۔ ہسپتالوں کی نجکاری کے فیصلے سے علاج معالجہ مزید مہنگا ہو جائے گا۔