سوشل میڈیا کے اثر سے شادی کی تقریبات مزید مہنگی

اتوار 13 اپریل 2025 15:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2025ء) سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے اثر و رسوخ میں اضافہ کے باعث ملک میں شادی کی ثقافت و روایات میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور شادی کی تقریبات مزید مہنگی ہو گئی ہیں۔ بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے شادی کے کلچر میں حالیہ برسوں میں بہت سے نئے رجحانات کے اضافے کے ساتھ ایک اہم تبدیلی آئی ہے۔

شادی کا سادہ جشن اب ہفتہ بھر کی پر تعیش تقریبات اور اصراف میں تبدیل ہو چکا ہے جن میں مہندی ، ڈھولکی سمیت دیگرمختلف تقریبات شامل ہیں۔ سوشل میڈیا ، ٹی وی ڈراموں اور شوبز شخصیات میں اس طرح کے رجحانات ہونے کی وجہ سے اس تبدیلی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔یہ تقریبات جو اکثر شاہانہ کھانے، سجاوٹ اور تفریح ​​سے پر ہوتی ہیں، پاکستانی شادی کی ثقافت کا ایک لازمی حصہ بن چکی ہیں۔

(جاری ہے)

شادی کے منصوبہ سازوں اور صنعت کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں ایک شادی کی اوسط لاگت آسمان کو چھو رہی ہےاور کچھ خاندان ایک تقریب پر پچاس لاکھ روپے سے بھی زیادہ خرچ کرتے ہیں۔شادی کے منصوبہ ساز امتیاز نیازی نے کہا کہ پاکستان میں شادی کی صنعت اربوں روپے کی مارکیٹ بن چکی ہے کیونکہ خاندان اپنی شادی کی تقریبات کو نہ صرف خاندان کے افراد کے لیے بلکہ فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسی سوشل میڈیا ایپس میں مقبولیت اور لائیکس حاصل کرنے کے لیے بھی بہت زیادہ رقم خرچ کرتے ہیں تاہم ہر کوئی ضرورت سے زیادہ خرچ سے خوش نہیں ہے۔

اب بھی بہت سے خاندان محسوس کرتے ہیں کہ مادیت پرستی اور اصراف پر زور نے شادی کے حقیقی مقصد کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ ایک میرج بیورو کی سربراہ مسز خان نے کہا کہ یہ حد سے زیادہ روایات غیر ضروری اخراجات کا باعث بنی ہیں، کچھ خاندان ایک تقریب پر لاکھوں خرچ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے مسابقت کا کلچر پیدا ہوا ہے، جہاں خاندان اصراف اور خوشحالی کے معاملے میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کا دباؤ محسوس کرتے ہیں۔