سوشل میڈیا کا منفی استعمال عوام الناس سمیت ریاست کی سبکی کا بھی سبب بن رہا ہے،صاحبزادہ ذوالفقار عالم

منگل 15 اپریل 2025 15:18

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء) 28ویں چیف آفیسر بلدیہ مظفرآباد صاحبزادہ ذوالفقار عالم نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کا منفی استعمال عوام الناس سمیت ریاست کی سبکی کا بھی سبب بن رہا ہے۔ مثبت صحافت معاشرے میں رویوں کو بہتر بنا سکتی ہے۔ تحقیقاتی صحافت سیاسی انتشار کے علاؤہ کئی ایک معاشرتی مسائل کو بھی ختم کر سکتی ہے۔

شہریوں کے گھر گھر سے کوڑا کرکٹ اٹھانے کا سلسلہ شروع کرنے سمیت صاف ستھرا ماحول فراہم کریں گے۔ 36 کروڑ کی لاگت سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پراجیکٹ جون 2025 سے پہلے فعال ہو جائے گا۔ مزید خوشخبریاں شہریوں کی منتظر ہیں۔ تمام مکاتب فکر سمیت تاجر برادری تعاون کرے تو شہر کو رول ماڈل بنایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز چیف آفیسر بلدیہ صاحبزادہ ذوالفقار عالم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دو بڑے پراجیکٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پاس پہنچ چکے ہیں۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پراجیکٹ 36 کروڑ جبکہ فروٹ اینڈ ویجیٹبل پراجیکٹ 21 کروڑ کی خطیر مالیت سے بنایا جا رہا ہے۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پراجیکٹ آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ جون 2025 سے پہلے فنکشنل ہو جائے گا۔ نیلم پارک افواہ سازی کی وجہ سے لوگوں کو سہولت نہ پہنچا سکا حالانکہ اس کی وجہ سے شہریوں کو بہترین سہولیات مل سکتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا کا استعمال کریں، بندر کے ہاتھ میں ماچس والی بات مصداق اتی ہے۔ عید الفطر کی تعطیلات کے دوران عملہ صفائی سمیت دیگر کی تعطیلات منسوخ کر کے شہریوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کیا۔ اسی طرح سیاحتی مقامات سمیت شہر کی صفائی کو بھی یقینی بنایا۔ چیف آفیسر بلدیہ صاحبزادہ ذوالفقار عالم کا کہنا تھا کہ اس وقت بلدیہ کی ٹرانسپورٹ اور مشینری کو چالو رکھنے کے لیے سٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔

ہمارے پاس صرف 14 ڈرائیوران ہیں،اس کمی کو دور کرنے کے لیے حکومت کو جلد تحریک کریں گے،جو نہ صرف کارپوریشن کے آفسران و دیگر کے ساتھ اپنے فرائض منصبی سر انجام دیتے ہیں بلکہ صفائی ستھرائی کی تمام گاڑیوں اور دیگر مشینری کو بھی یہی ڈرائیور چلاتے ہیں۔ بلدیہ عظمی کو 60 سے 80 ڈرائیوروں کی سخت ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں چیف آفیسر بلدیہ صاحبزادہ ذوالفقار عالم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 37 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کا حکم سمجھ سے بالاتر ہے، دو سے تین گھنٹے کام کرنے والوں کو 12 ہزار روپے اسی طرح لگاتار پورا دن کام کرنے والے ورک چارج کو تنخواہ دی جاتی ہے۔

ہمارے پاس 100 سے زائد ورک چارج ہیں جن کو ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ دیتے ہیں جو کہ خود پیدا کردہ وسائل سے مہیا کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری مستقل سکیل ایک کے ملازم کی تنخواہ حکومت نے از خود 25 ہزار روپے مقرر کر رکھی ہے تو پھر ہم دو سے تین گھنٹے کام کرنے والوں کو 37 ہزار روپے کیسے دے سکتے ہیں۔ صاحبزادہ ذوالفقار عالم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق، وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی راجہ فیصل ممتاز راٹھور،مئیر بلدیہ سید سکندر نثار گیلانی اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی ہدایات کے تناظر میں اپنے فرائض منصبی کے ساتھ بھرپور انصاف کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

یہ شہر ہمارا ہے اس کی صفائی ستھرائی تزئین و ارائش ہم سب کی ذمہ داری ہے۔دارالحکومت میں کاروبار کرنے والے بنک ہا سمیت نجی ادارے مسائل کو حل کرنے کے لیے میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کریں۔اس وقت کارپوریشن کی حدود میں پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے ادارے ریاست سے ماہانہ کروڑوں روپے کما رہے ہیں جنہیں شہر کی بہتری تزئین و آرائش کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی سب سے بڑی کارپوریشن بلدیہ مظفرآباد ہے، ہزاروں ٹن کوڑا کرکٹ روزانہ کی بنیاد پر تلف کرنا بلدیہ مظفراباد ہی کا کارنامہ ہے۔ حکومت ازاد کشمیر کی جانب سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پراجیکٹ کے لیے 36 کروڑ روپے کی فراہمی فراخدلانہ تاریخ ساز اقدام ہے۔یہ منصوبہ زلزلہ 2005کے بعد ادھورا تھا جسے موجودہ حکومت نے فنڈز فراہم کر کے دارالحکومت مظفرآباد سے محبت کا ثبوت دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلدیہ مظفرآباد کے تمام شعبہ جات میں تعینات ملازمین مکمل ایمانداری، فرض شناسی اور جاں فشانی سے اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ لوگوں کا بلدیہ عظمی پر اعتماد دن بدن بڑھ رہا ہے۔