سمندری سیاحت، لاجسٹکس، بندرگاہوں کی ترقی اور بلیو اکانومی میں جدید سرمایہ کاری ملکی معیشت کے استحکام میں معاون ثابت ہو سکتی ہے،وفاقی وزیر برائے بحری امور

بدھ 16 اپریل 2025 17:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2025ء) وفاقی وزیر برائے بحری امورجنید انوار چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کے بحری شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں،سمندری سیاحت، لاجسٹکس، بندرگاہوں کی ترقی اور بلیو اکانومی میں جدید سرمایہ کاری ملکی معیشت کے استحکام میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ وزارت بحری امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین کی معروف تعمیراتی کمپنی کےوانگ یاوڈونگ کی سربراہی میں 6 رکنی اعلیٰ سطحی وفد سے گفتگوکرتےہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو ان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں بحری ڈھانچے کی ترقی خاص طور پر ہائی وے کی تعمیر اور پانی کی فراہمی کے منصوبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے چین کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بحری شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جنہیں مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سمندری سیاحت، لاجسٹکس، بندرگاہوں کی ترقی اور بلیو اکانومی میں جدید سرمایہ کاری ملکی معیشت کے استحکام میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے وفد کو پورٹ قاسم، کراچی پورٹ اور گوادر پورٹ کی سٹریٹجک اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان بندرگاہوں کی ترقی ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ملاقات میں پورٹ قاسم پر سمندری پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے ڈیسالینیشن پلانٹس کی تنصیب پر خصوصی بات چیت ہوئی۔چینی وفد نے اس منصوبے میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام صنعتی و گھریلو ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ پلانٹس نہ صرف پینے کے لیے صاف پانی فراہم کریں گے بلکہ صنعتی شعبے کو بھی پانی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائیں گے۔وفد کے سربراہ وانگ یاوڈونگ نے کہا کہ ان کی کمپنی پاکستان کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون بننے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور سرمایہ لانے کی خواہاں ہے۔چینی وفد نے جلد فیزیبیلیٹی سٹڈی شروع کرنے اور مقامی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ روابط قائم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔