حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر مخصوص حد سے بھی زیادہ ٹیکس لگانے کا اختیار حاصل کر لیا

تیل کی قیمتیں 5 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے باوجود عوام کو ریلیف سے محروم رکھنے کی تیاریاں، پٹرولیم لیوی کو 70 روپے سے بھی بڑھائے جانے کا امکان

muhammad ali محمد علی بدھ 16 اپریل 2025 21:04

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر مخصوص حد سے بھی زیادہ ٹیکس لگانے کا اختیار ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 16 اپریل 2025ء ) حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر مخصوص حد سے بھی زیادہ ٹیکس لگانے کا اختیار حاصل کر لیا، تیل کی قیمتیں 5 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے باوجود عوام کو ریلیف سے محروم رکھنے کی تیاریاں، پٹرولیم لیوی کو 70 روپے سے بھی بڑھائے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پٹرولیم مصنوعات پر عائد پٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات حاصل کرلیے۔

صدارتی آرڈیننس کے بعد اب پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم لیوی کی کوئی زیادہ سے زیادہ حد برقرار نہیں رہی، حکومت اپنی مرضی کے مطابق عوام سے پٹرولیم لیوی کے نام پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصول کر سکے گی۔ رپورٹ کے مطابق پہلے یہ حد 60 روپے فی لیٹر تک تھی جسے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر تک مقرر کیا تھا، لیکن اب صدارتی آرڈیننس کے بعد اب حکومت نے پٹرولیم لیوی 78 روپے تک مقرر کر دی جبکہ اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باوجود عوام کو ریلیف سے محروم کر کے پٹرولیم لیوی میں مزید اضافہ کر دیا۔ حکومت نے پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا، پٹرول پر لیوی کی شرح 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ۔ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں 7 روپے ایک پیسہ اضافہ کر دیا گیا، ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لیٹر کر دی گئی۔

اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو کہا ہوا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا ہونے کےباوجود ہم سستا نہیں کریں گے، حکومت کا پچھلے مہینے 17ارب اور رواں ماہ 30 ارب ٹیکس بڑھانا منی بجٹ ہے ، اب مئی اور جون کے مہینے میں پھر 30، 30ارب روپے کا ٹیکس آئے گا، اس وقت پیٹرول فی لیٹر 78روپے اور ڈیزل پر 77 روپے لیوی ٹیکس عائد ہے،