پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کیلئے ہنگری کی بھرپور حمایت ،پاکستان ہنگری بزنس فورم میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کا عزم

جمعرات 17 اپریل 2025 17:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)ہنگری نے یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے جبکہ دونوں ممالک نے پاکستان-ہنگری بزنس فورم کے دوران معاشی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔یہ فورم وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان اور ہنگری کے وزیرِ خارجہ و تجارت پیٹر سییارتو کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جنہوں نے ہنگری کے 17 رکنی کاروباری وفد کی قیادت کی۔

پیٹر سییارتو نے کہا کہ ہنگری، پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی مکمل حمایت کرتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف پاکستان کی برآمدات کے لیے مفید ہے بلکہ یورپی یونین اور پاکستان کے تعلقات کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو یورپی مارکیٹس میں ترجیحی رسائی حاصل رہے، اور ہم اس کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہنگری کی کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں کام کر رہی ہیں اور یہاں کے مثبت کاروباری ماحول سے متاثر ہو کر اپنی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے میں دلچسپی رکھتی ہیں،میرے ساتھ ہنگری کے صفِ اول کے کاروباری رہنما آئے ہیں، اور آج وہ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ B2B میٹنگز میں شامل ہوں گے، جس سے نئے مواقع اور شراکت داریاں سامنے آئیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ہنگری ہر سال پاکستانی طلبہ کو 400 اسکالرشپس فراہم کرتا ہے اور اس تعداد کو مزید بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی، آئی ٹی، زرعی ٹیکنالوجی، فوڈ سیکیورٹی، اسپورٹس اور دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ مزید برآں، ایک نجی ہنگرین ایئرلائن پاکستان میں اپنی پروازیں شروع کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔

وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ہنگری کی پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ زرعی فیڈ اور بیج کی ٹیکنالوجی میں ہنگری پاکستان کے لیے ایک اہم پارٹنر ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر سروس سیکٹر میں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام آیا ہے، مہنگائی میں کمی، زرمبادلہ میں استحکام اور مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

‘‘ہماری حکومت کاروباری آسانیوں، سرمایہ کاری میں اضافہ اور پائیدار ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔جام کمال خان نے بتایا کہ حکومت نے نیشنل ٹیرف پالیسی، اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک، پاکستان سنگل ونڈو، ای کامرس پلیٹ فارمز اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں جیسے اقدامات کیے ہیں جو تجارتی روابط کو مزید وسعت دیں گے۔

فورم میں پاکستان اور ہنگری کے پبلک و پرائیویٹ سیکٹرز کے نمائندگان نے شرکت کی، جبکہ ہنگری کے وفد میں آئی ٹی، ایگریکلچرل ٹیک، واٹر مینجمنٹ، ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجیز اور ایڈوانس مینوفیکچرنگ کے ماہرین شامل تھے۔جام کمال خان نے ہنگری کے وفد کو 17 تا 19 اپریل لاہور میں ہونے والی ہیلتھ، انجینئرنگ اینڈ منرل شو (HEMS) میں شرکت کی دعوت دی اور TDAP کی جانب سے منعقد کی جانے والی FoodAg اور TEXPO جیسے تجارتی میلوں میں بھی شمولیت کی ترغیب دی۔

دونوں وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی سیاسی رکاوٹ موجود نہیں، جس کی وجہ سے تجارتی حجم میں آسانی سے اضافہ ممکن ہے۔انہوںنے کہاکہ ہنگری کی عالمی سطح پر حمایت، اور دونوں ممالک کے کاروباری طبقات کے درمیان مضبوط روابط ایک نئے دور کا آغاز ہے۔