ہنگری کی جانب سے پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے لیے بھرپور حمایت کا اعلان

جمعرات 17 اپریل 2025 17:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ ہنگری نے یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں منعقدہ پاکستان -ہنگری بزنس فورم کے افتتاح کے موقع پر کیا۔وزیر تجارت جام کمال خان کے ہمراہ ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت پیٹر سییارتو بھی موجود تھے۔

بزنس فورم میں ہنگری کے 17 رکنی کاروباری وفد نے بھی شرکت کی۔ بزنس فورم سے خطاب میں ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت پیٹر سییارتو نے کہا کہ ہنگری پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کی مکمل حمایت کرتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف پاکستان کی برآمدات کے لیے مفید ہے بلکہ یورپی یونین اور پاکستان کے تعلقات کو بھی مضبوط کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو یورپی مارکیٹس میں ترجیحی رسائی حاصل رہے اور ہم اس کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہنگری کی کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں کام کر رہی ہیں اور یہاں کے مثبت کاروباری ماحول سے متاثر ہو کر اپنی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ ہنگری کے صف اول کے کاروباری رہنما آئے ہیں اور آج وہ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ بی ٹو بی میٹنگز میں شامل ہوں گے جس سے نئے مواقع اور شراکت داریاں سامنے آئیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہنگری ہر سال پاکستانی طلبہ کو 400 سکالرشپس فراہم کرتا ہے اور اس تعداد کو مزید بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی، آئی ٹی، زرعی ٹیکنالوجی، فوڈ سکیورٹی، سپورٹس اور دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نجی ہنگرین ایئرلائن پاکستان میں اپنی پروازیں شروع کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ہنگری کی پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے لیے حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ زرعی فیڈ اور بیج کی ٹیکنالوجی میں ہنگری پاکستان کے لیے ایک اہم پارٹنر ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام آیا ہے، مہنگائی میں کمی، زرمبادلہ میں استحکام اور مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے، حکومت کاروباری آسانیوں، سرمایہ کاری میں اضافہ اور پائیدار ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔

جام کمال خان نےکہا کہ حکومت نے نیشنل ٹیرف پالیسی، سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک، پاکستان سنگل ونڈو، ای کامرس پلیٹ فارمز اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں جیسے اقدامات کیے ہیں جو تجارتی روابط کو مزید وسعت دیں گے۔فورم میں پاکستان اور ہنگری کے پبلک و پرائیویٹ سیکٹرز کے نمائندگان نے شرکت کی جبکہ ہنگری کے وفد میں آئی ٹی، ایگریکلچرل ٹیک، واٹر مینجمنٹ، ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجیز اور ایڈوانس مینوفیکچرنگ کے ماہرین شامل تھے۔

جام کمال خان نے ہنگری کے وفد کو 17 تا 19 اپریل لاہور میں ہونے والی ہیلتھ، انجینئرنگ اینڈ منرل شو (ہمز) میں شرکت کی دعوت دی اور ٹی ڈی اے پی کی جانب سے منعقد کی جانے والی فوڈ اے جی اور ٹیکسپو جیسے تجارتی میلوں میں بھی شمولیت کی دعوت دی ۔دونوں وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی سیاسی رکاوٹ موجود نہیں جس کی وجہ سے تجارتی حجم میں آسانی سے اضافہ ممکن ہے۔