سموگ کیس، چنگ چی رکشہ کمپنیوں کو بند کرنے کا عندیہ، ماحولیاتی آلودگی، سموگ اور ٹریفک مسائل پراظہار برہمی

جمعہ 18 اپریل 2025 13:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے مال روڈ پر مظاہرے، پی ایس ایل کے باعث سکیورٹی اقدامات اور چنگ چی رکشوں کے بے ہنگم پھیلائو پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ دنیا کو یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ لاہور غیر محفوظ شہر ہے۔

عدالت نے محکمہ ماحولیات کو نئی فراہم کردہ گاڑیوں کے غیر ضروری استعمال سے روک دیا اور ہدایت دی کہ یہ گاڑیاں صرف ماحولیاتی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی میں استعمال کی جائیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیس میں ہارون فاروق ، اظہر صدیق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز دوران سماعت وفاقی حکومت کی جانب سے اسد باجوہ ،واسا کی طرف سے میاں عرفان اکرم اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران پیش ہوئے اور عدالتی حکم پر اپنی اپنی رپورٹ پیش کیں۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا کیا مسئلہ ہے۔ آپ ان کا معاملہ دیکھیں اور انہیں کسی اور جگہ منتقل کریں تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ان مظاہرین کی وجہ سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ پی ایس ایل میچز کے باعث بھی شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک بند کردی گئی ہے، جو مناسب اقدام نہیں۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ دس سال سے ہر بڑے ایونٹ پر شہر بند کیا جا رہا ہے، لیکن سکیورٹی کے حالات بہتر نہیں ہو سکے۔ کھلاڑیوں کو سکیورٹی ضرور دیں مگر پورے شہر کو بند کر دینا درست نہیں ۔

عدالت نے کہا کہ صرف دس منٹ کی ٹریفک بندش سے بھی آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے، آئندہ دنوں میں گرمی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا، اس صورتحال کو ہر صورت بہتر بنانا ہوگا۔سی ٹی او لاہور عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ہم نے ماضی میں بھی اہم ایونٹس کے دوران سڑکیں بند نہیں کیں،ایسی سکیورٹی صورتحال کا بیرون ملک منفی اثر پڑتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ وارڈنز کے الائونسز کی تجویز بھیج دی گئی ہے، بھکاریوں کے خلاف اقدامات کیے جا رہے ہیں، جبکہ چنگ چی رکشوں پر پابندی کیلئے بھی سمری بھجوائی گئی ہے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ چنگ چی رکشوں کو روکنا انتہائی ضروری ہے، ورنہ یہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے،چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہیے۔ عدالت نے عندیہ دیا کہ ان کمپنیوں کو صرف تین ماہ کا وقت دیا جائے تاکہ وہ خود کو ریگولیٹ کر سکیں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ چنگ چی رکشہ اور موٹر سائیکل رکشوں کو اجازت دینا ایک جرم کے مترادف ہے، ان کی وجہ سے حادثات بڑھ رہے ہیں۔ سی ٹی او نے عدالت کو بتایا کہ ایک حادثے میں چنگ چی رکشے کی وجہ سے10افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر وزیر اعلی کو اس حوالے سے بھیجی جانے والی سمری کی رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عدالتی احکامات کی عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ۔