
میانمار: جان لیوا زلزلے سے متاثرہ ہزاروں خاندان ضروریات زندگی سے محروم
یو این
ہفتہ 19 اپریل 2025
02:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 19 اپریل 2025ء) میانمار میں آنے والے ہولناک زلزلے سے تین ہفتے بعد بھی ہزاروں متاثرہ خاندان پناہ، پانی اور ادویات سے محروم ہیں جبکہ زلزلے کے متواتر ثانوی جھٹکوں نے لوگوں کے خوف اور تکالیف میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
28 مارچ کو ملک کے وسطی علاقوں میں آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد 3,700 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 4,800 افراد زخمی اور کم از کم 129 لاپتہ ہیں۔
امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ انسانی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے کیونکہ ملک سے واضح اطلاعات سامنے نہیں آتیں جبکہ معلومات جمع کرنے اور ان کی تصدیق کے عمل میں بھی مسائل درپیش ہیں۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اب تک زلزلے کے 140 ثانوی جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں جن میں بعض کی شدت 5.9 تک تھی۔
(جاری ہے)
ادارے کا کہنا ہے کہ میانمار کے وسطی علاقے میں زلزلے کے ثانوی جھٹکے تقریباً روزانہ آ رہے ہیں جس سے خوف و غیریقینی میں اضافہ ہو رہا ہے اور امدادی کارروائیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ بہت سے خاندان اب بھی کھلے آسمان تلے سوتے ہیں جنہیں شدید موسمی کیفیات، بیماریوں، زہریلے حشرات اور سانپوں سے خطرات لاحق ہیں۔
خدشہ ہے کہ ثانوی جھٹکے کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں کیونکہ 28 مارچ کے زلزلے کی شدت بہت زیادہ تھی اور میانمار ایسے خطے میں واقع ہے جہاں تواتر سے زلزلے آتے رہتے ہیں۔بنیادی ضروریات کا بحران
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پانی کا نظام تباہ ہو گیا ہے اور تقریباً 43 لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی اور نکاسی آب کی سہولت درکار ہے۔ بجلی کے نظام کو نقصان پہنچنے کے سبب متعدد علاقوں میں سیوریج کا پانی نکالنے والے پمپ غیرفعال ہیں۔
پانی کی فراہمی کا نظام تباہ ہو جانے کے باعث لوگ غیرمحفوظ آبی ذرائع سے کام لینے پر مجبور ہیں۔ ان حالات میں پانی سے جنم لینے والی بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ غذائی عدم تحفظ کے باعث بچوں میں غذائی قلت بھی بڑھ رہی ہے۔
زلزلے میں تعلیمی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ جون میں نیا تعلیمی سال شروع ہونا ہے جبکہ سیکڑوں سکولوں کی تعمیرنو اور وہاں صاف پانی، بیت الخلا اور صحت و صفائی کی بنیادی سہولیات بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
غذائی قلت کا خدشہ
زلزلہ ایسے وقت آیا ہے جب میانمار میں خشک موسم ہے اور اس آفت سے زرعی علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ملک میں اناج کی ایک تہائی پیداوار انہی علاقوں میں ہوتی ہے جبکہ 80 فیصد مکئی بھی یہی خطہ پیدا کرتا ہے۔
کھیتوں اور متعلقہ زرعی ڈھانچے کو نقصان پہنچنے سے خوراک کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے جبکہ مون سون میں کاشت کا موسم قریب آ رہا ہے۔
کھیتوں کو وسیع پیمانے پر ہونے والے نقصان سے بڑی تعداد میں ان لوگوں کے روزگار بھی متاثر ہوئے ہیں جن کا دارومدار زراعت اور اس سے وابستہ شعبوں پر ہے۔

امدادی وسائل کے لیے اپیل
مشکل حالات کے باوجود امدادی اداروں اور ان کے مقامی شراکت داروں نے 240,000 سے زیادہ لوگوں کو خوراک، طبی سازوسامان اور بنیادی ضرورت کی اشیا پہنچائی ہیں۔ اب تک 100 ٹن سے زیادہ طبی سامان مہیا کیا جا چکا ہے جبکہ متحرک طبی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں زخمیوں کا علاج کرنے اور انہیں نفسیاتی مدد دینے میں مصروف ہیں۔
'اوچا' نے کہا ہے کہ یہ کوششیں کافی نہیں اور تباہی کا حجم مزید اقدامات، وسائل اور رسائی کا تقاضا کرتا ہے۔ اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے 11 لاکھ لوگوں کو ہنگامی مدد پہنچانے کے لیے 275 ملین ڈالر مہیا کرنے کی اپیل جاری کی تھی۔ قبل ازیں ملک میں جنگ اور قدرتی آفات سے بری طرح متاثرہ 55 لاکھ لوگوں کی مدد کے لیے 1.1 ارب ڈالر کے مالی وسائل فراہم کرنے کی اپیل بھی کی جا چکی ہے۔
مزید اہم خبریں
-
پارٹی نے ابھی تک کنفرم نہیں کیا کہ بانی کے بیٹے پاکستان آرہے ہیں یا نہیں
-
این ڈی ایم اے نے ایک ہی روز میں بارشوں کا دوسرا الرٹ جاری کردیا
-
عمران خان نے واضح کردیا کہ جو پارٹی بیانیئے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا وہ الگ ہوجائے
-
ایچ آئی وی: امریکی امدادی کٹوتیوں سے 40 لاکھ اموات کا خطرہ
-
ڈینگی سمیت مچھروں سے پھیلنے والی چار بیماریوں سے بچاؤ کی ہدایات جاری
-
یونان: پناہ کی درخواستوں پر کام معطل ہونے پر یو این ایچ سی آر کو تشویش
-
فرانچسکا البانیزے پر عائد امریکی پابندیاں واپس لینے کا مطالبہ
-
ریت اور خاک کے طوفان توجہ کا متقاضی ماحولیاتی مسئلہ، ڈبلیو ایم او
-
غزہ: خوراک ملنے کے منتظر بچوں اور خواتین کو مارنا ناقابل قبول، یونیسف
-
ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، نہ ہم نے ن لیگ میں واپس جانا ہے
-
ماڈل حمیرا اصغر کے واقعہ کو قتل قرار دینے کی شکایت کی اصل حقیقت سامنے آگئی، جعلی سم کا استعمال کرتے ہوئے درخواست جمع کرائی گئی
-
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا کوئٹہ سے لاہور جانے والی بس کے 9 مسافروں کو اغوا کے بعد شہید کیے جانے کے دلخراش واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار۔
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.