
ایچ آئی وی: امریکی امدادی کٹوتیوں سے 40 لاکھ اموات کا خطرہ
یو این
جمعہ 11 جولائی 2025
22:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ امدادی وسائل میں آنے والی حالیہ کمی کے باعث ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے گزشتہ دہائیوں میں ہونے والی پیش رفت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
گزشتہ سال تک ایچ آئی وی پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر میں نمایاں پیش رفت ہوتی رہی ہے۔ تاہم اب اس بیماری کے خلاف اقدامات کے لیے مہیا کیے جانے والے امدادی وسائل میں اچانک کمی آنے سے حالات بگڑنے کا اندیشہ ہے۔
اس کا نتیجہ نچلی سطح پر طبی کارکنوں کی تعداد میں کمی، ایچ آئی وی کی روک تھام کے پروگراموں کی معطلی اور علاج معالجے کی سہولیات کے خاتمے کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے۔
انسداد ایچ آئی وی/ایڈز کے لیے اقوام متحدہ کے پروگرام 'یو این ایڈز' کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی وسائل میں کمی آںے سے ایسے ممالک بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جہاں اس بیماری کا زور دیگر سے کہیں زیادہ ہے۔
(جاری ہے)
'ایڈز: بحران اور تبدیلی کی قوت' کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم اور متوسط درجے کی آمدنی والے 60 ممالک میں سے تقریباً 25 نے آئندہ سال ایچ آئی وی کے خلاف اقدامات کے لیے اپنا بجٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم، یو این ایڈز نے خبردار کیا ہے کہ یہ حوصلہ افزا پیش رفت بھی اس بین الاقوامی امداد کی کمی پوری نہیں کر سکتی جس پر یہ ممالک اب تک انحصار کرتے چلے آئے ہیں۔40 لاکھ اموات کا خدشہ
رپورٹ کے مطابق، اگر امریکہ کی جانب سے ایچ آئی وی کی روک تھام اور علاج کے لیے مہیا کی جانے والی مدد مکمل طور پر بند ہو جائے تو 2029 تک مزید 60 لاکھ افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہوں گے اور 40 لاکھ لوگ ایڈز کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔
یو این ایڈز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیانیما نے اس صورتحال کو 'ٹائم بم' سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایچ آئی وی/ایڈز کی روک تھام کے لیے دی جانے والی امداد راتوں رات بند ہو گئی ہے۔ طبی کارکنوں کی نوکریاں چلی گئی ہیں اور لوگوں بالخصوص بچوں کے لیے ضروری طبی نگہداشت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
گزشتہ سال بھی ایچ آئی وی کے شکار 92 لاکھ لوگوں کو علاج معالجے کی ضروری خدمات تک رسائی نہیں تھی جن میں 14 سال سے کم عمر کے 620,000 بچے بھی شامل ہیں۔
2024 میں ایڈز کے نتیجے میں 75 ہزار بچوں کی اموات ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال 630,000 افراد ایڈز سے متعلق وجوہات سے ہلاک ہوئے۔ ان میں 61 فیصد کا تعلق ذیلی صحارا افریقہ سے تھا۔ 15 سے 24 سال تک عمر کی 210,000 نوجوان لڑکیاں اور خواتین ایچ آئی وی سے متاثر ہوئیں اور روزانہ اس بیماری کے 570 نئے مریض سامنے آئے۔
کامیابیوں کو تحفظ دینے کی کوشش
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہت سے ممالک اور علاقوں میں ایچ آئی وی کے خلاف اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں کو تحفظ دینے اور برقرار رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ان ممالک میں جنوبی افریقہ بھی شامل ہے جو اپنے ہاں ایڈز کے خلاف اقدامات کے لیے 77 فیصد اخراجات خود مہیا کرتا ہے۔بوٹسوانا، ایسواٹینی، لیسوتھو، نمیبیا، روانڈا، زیمبیا اور زمبابوے میں ایسے 95 فیصد مریض ایچ آئی وی کے علاج کی سہولت حاصل کر رہے ہیں جو خود کو لاحق اس بیماری سے آگاہ ہیں۔ رپورٹ میں ایچ آئی وی کی روک تھام کے نئے اور موثر طریقے متعارف کرائے جانے کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔
تاہم تمام لوگوں کو ایسے ذرائع تک رسائی نہیں ہے۔ونی بیانیما نے کہا ہے کہ اب بھی اس بحران کو موقع میں بدلنے کا وقت موجود ہے۔ متعدد ممالک میں حکومتی اور مقامی سطح اس بیماری کے خلاف مالی وسائل کی فراہمی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم، اس جرات اور مضبوطی کو عالمگیر یکجہتی کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں عالمی برادری سے کہا گیا ہے کہ وہ ایچ آئی وی/ایڈز کی روک تھام کے لیے امدادی وسائل کی کمی کو پورا کرے۔
اس مقصد کے لیے خرچ کیا جانے والا ہر ڈالر ناصرف زندگیاں بچائے گا بلکہ اس سے طبی نظام بھی مضبوط ہوں گے اور وسیع تر ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ایڈز کی وبا کا آغاز ہونے کے بعد اب تک علاج معالجے کے ذریعے 26.9 ملین اموات کو روکا جا چکا ہے اور 44 لاکھ بچوں کو ایچ آئی وی کا شکار ہونے سے بچایا گیا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
ڈپٹی اٹارنی جنرل کی اہلیہ کا موٹرسائیکل سوار خاتون پر تشدد، ویڈیو وائرل، وزیراعظم کا نوٹس، سلمان خورشید کو عہدے سے ہٹا دیا
-
نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی
-
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پہلے بھی عوام کو دھوکہ دیتی رہیں آج پھرایک ہیں
-
اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں
-
امریکا میں ویزا کریک ڈاؤن، پاکستانی طلبہ اور دیگر افراد غیر یقینی صورتحال کا شکار
-
میرا بھائی جیل میں، میرے بیٹے جیل میں، میرا بھانجا جیل میں ہے
-
ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف
-
سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے بعد سولر سسٹم نصب کرے گی
-
سوڈان خانہ جنگی: متحارب ملیشیاؤں میں تصادم، 83 شہری ہلاک
-
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی کے لوگوں پر تباہ کن اثرات، اوچا
-
میانمار: روہنگیاؤں پر تشدد کرنے والوں کے محاسبے کا مطالبہ
-
کورکمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.