بنگلہ دیش سے بعض دیرینہ معاملات پر بات چیت ہوئی

جن میں 1971ء کے واقعات پر رسمی معافی اور معاوضے کے مطالبات شامل تھے؛ ترجمان دفتر خارجہ کی تصدیق

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 19 اپریل 2025 11:13

بنگلہ دیش سے بعض دیرینہ معاملات پر بات چیت ہوئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اپریل 2025ء ) دفتر خارجہ نے بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان سے معافی کے مطالبے کی خبروں پر ردعمل دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطح کے سفارتی مشاورت کے دوران بعض دیرینہ معاملات پر بات چیت ہوئی، جن میں 1971ء کے واقعات پر بنگلہ دیش کی جانب سے رسمی معافی اور معاوضے کے مطالبات شامل تھے۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ میں سوال و جواب کے دوران انہوں نے بتایا کہ کچھ دیرینہ معاملات واقعی زیر بحث آئے تاہم دونوں فریقوں نے انہیں باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے ماحول میں پیش کیا لیکن بعض عناصر جھوٹی یا سنسنی خیز خبریں پھیلا کر پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، درحقیقت مذاکرات انتہائی خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئے۔

(جاری ہے)

ترجمان فارن آفس کا کہنا ہے کہ 15 سال کے تعطل کے بعد ان مشاورتوں کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان خیرسگالی اور ہم آہنگی کا ثبوت ہے، اور گمراہ کن رپورٹس اس اہم پیشرفت کی اہمیت کو کم نہیں کر سکتیں، دونوں ممالک نے سیاسی، معاشی، ثقافتی، تعلیمی اور تزویراتی تعاون پر وسیع تبادلہ خیال کیا جو مشترکہ تاریخ، ثقافتی ہم آہنگی اور عوامی امنگوں پر مبنی ہے، دونوں فریقوں نے نیویارک، قاہرہ، ساموآ اور جدہ میں ہونے والی حالیہ اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک نے تعلقات میں بہتری کے لیے مسلسل ادارہ جاتی رابطے، زیر التواء معاہدوں کی جلد تکمیل، تجارت، زراعت، تعلیم اور روابط میں تعاون بڑھانے پر زور دیا، پاکستان نے اپنی زرعی جامعات میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کی پیشکش کی، بنگلہ دیش نے فشریز اور میری ٹائم اسٹڈیز میں تکنیکی تربیت کی آفر دی، بنگلہ دیشی فریق نے پاکستانی نجی جامعات کی جانب سے سکالرشپ کی پیشکش کو سراہا اور تعلیم کے شعبے میں مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔